آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد میں تین روزہ عالمی پاکستان کانگرس آف زوالوجی کا آغاز


مظفرآباد(صباح نیوز)آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد کے کنگ عبداللہ کیمپس میں تین روزہ عالمی پاکستان کانگرس آف زوالوجی کا آغاز ہوگیا ہے۔ بیالیسویں (42nd) پاکستان کانگرس آف زوالوجی میں ترکی اورچین سمیت پاکستان کے چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کی کئی جامعات کے وائس چانسلرز،فیکلٹی ممبران ،سکالرز طلبہ و طالبات سمیت ایک ہزار سے زائد مندوبین شریک ہیں۔پاکستان انجمن حیوانات (زوالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان) کے تعاون سے منعقدہ عالمی کانفرنس کی افتتاحی تقریب منگل کے روز کنگ عبداللہ کیمپس جامعہ کشمیر کے مین آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی سپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چودھری لطیف اکبر تھے۔

افتتاحی تقریب میں ملکی و غیر ملکی پروفیسرز ، سینئر فیکلٹی ممبران ، آزاد کشمیر حکومت کے سیکرٹری صاحبان ، سربراہان محکمہ جات سمیت جامعہ کشمیر کے پرنسپل آفیسران ، تدریسی شعبہ جات کے سربراہان سمیت طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی چودھری لطیف اکبر نے زوالوجی کے میدان میںانتھک محنت کرنے والے محققین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اُن کی معاشرے کیلئے خدمات قابل ستائش ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ آج اُنہیں آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی میں عالمی و قومی سائنسدانوں ، سینئر فیکلٹی ممبران اور چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان سے آئے ہوئے مندوبین کو دیکھ کر انتہائی خوشی ہو رہی ہے اور وہ اُمید کرتے ہیں کہ یہ کانگرس اپنے مطلوبہ اہداف حاصل کر سکے گی۔

سپیکر قانون ساز اسمبلی نے کہا کہ دنیا کو سنگین ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے ، پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر باالخصوص اس کے نشانے پر ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ان ماحولیاتی تبدیلیوں نے تمام شعبہ ہائے زندگی پر نمایاں اثرات مرتب کیئے ہیںاور زوالوجی کی فیلڈ پر اس کے اثرات قابل ذکر ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے قدرتی ماحول اور اُس سے جڑے عناصر کو محفوظ بنانے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنا ہو گاتاکہ آنے والی نسلوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔

کانفرنس کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ اپنے ماحول کو محفوظ بنانے کیلئے عملی اقدامات اُٹھائیں اور اس حوالے سے کسی بھی صورت میں کمپرومائز نہ کیا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ مسائل سے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ابھی سے تیار ہوں اور آنے والی نسل کو ایک مؤثر قیادت دستیاب ہو۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی نے جامعہ کشمیر کی قیادت بالخصوص وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی اور شعبہ زوالوجی کو عالمی کانگرس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر اُنہوں نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ مقامی مسائل مقبوضہ کشمیر میں جاری جدوجہد آزادی کا بھی ذکر کیا اور ترکی ، ایران اور پاکستان کی حکومتوں اور عوام کا مظلوم کشمیریوں کیلئے آواز بلند کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے زوالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان کے کرداراوراقدمات کی تعریف کرتے ہوئے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ بیالیسویں کانگرس کے لیے یونیورسٹی آف آزادجموںوکشمیر کا انتخاب کیا گیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کانگریس طلبائ، اسکالرز، اور بالخصوص محققین کے لیے زوالوجی کے میدان میں علم و تحقیق کی نئی راہیں کھولے گی اور یہ پلیٹ فارم مشترکہ کاوشوں،بامعنی بات چیت اور بامقصد تعاون کے لیے انمول مواقع فراہم کرے گا۔

ڈاکٹر کلیم عباسی نے مزید کہا کہ ایسی کانفرنسوں کا تعلیمی اداروں میں طلبائ، اساتذہ اور عملے کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ ترقی پر نمایاں اثر پڑتا ہے اور حاضرین اپنے شعبے میں تازہ ترین تحقیق اور پیش رفت کے بارے میں جان سکتے ہیں۔اپنے خطاب میں وائس چانسلر نے بتایا کہ کس طرح زلزلہ 2005کے بعد جامعہ کشمیر اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑی ہوئی اوراب سعودی حکومت کے تعاون سے نہ صرف اسے بہترین بنیادی ڈھانچہ میسر ہے بلکہ اس کی لیبارٹریز جدید ترین تعلیمی ساز وسامان سے مزین ہیں۔انہوں نے کہا کہ حاضرین کو یہ جان کرخوشی ہوگی کہ سعودی فنڈ فارڈویلپمنٹ کے تعاون سے جامعہ کشمیر کے زوالوجی کے شعبہ میں 128.17ملین روپے کی خطیر رقم سے جدید لیبارٹری ایکویپمنٹ مہیا کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر کلیم عباسی نے اس موقع پر جامعہ کشمیر کی حالیہ عرصے میں حاصل کی گئی کامیابیوں اور ترقی سے بھی حاضرین کو آگاہ کیا۔اپنے خطابات میں صدر زوالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان پروفیسر ڈاکٹر اے آر شکوری اور جنرل سیکرٹری عبدالعزیز خان نے زوالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان کے قیام سے لے کر اب تک تعلیمی و تحقیقی خدمات پر روشنی ڈالی ۔ اُنہوں نے بتایا کہ کس طرح یہ سوسائٹی زوالوجی کے میدان میںمعیاری علم و تحقیق کے فروغ کیلئے اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہے۔ اُنہوں نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی کا شکریہ ادا کیا جن کے تعاون سے یہ عالمی کانگرس دارلحکومت مظفرآباد میں منعقد ہو رہی ہے۔