فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کے لئے رائے شماری کل ہوگی

نیویارک(صباح نیوز)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کے لئے فلسطین کی درخواست پر ووٹنگ جمعہ کو ہو گی ۔دوسری جانب سفارت کاروں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت ایک ایسا اقدام جسے اسرائیل کا اتحادی امریکا ویٹو کرتے ہوئے روک دے گا کیونکہ یہ فلسطینی ریاست کو  موثر  طریقے سے تسلیم کئے جانے کے مترادف ہو سکتا ہے۔

سفارت کاروں نے کہا ہے کہ 15 رکنی سلامتی کونسل میں ایک مسودہ قرارداد پر ووٹنگ جمعہ کی دوپہر 3 بجے ہو گی ۔سلامتی کونسل کی طرف سے قرار داد کی منظوری میں 193 رکنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو سفارش کی جائے گی کہ ریاست فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دی جائے۔ سلامتی کونسل کی قرارداد کے حق میں کم از کم 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے بشرطیکہ اسے امریکا، برطانیہ، فرانس، روس یا چین کی طرف سیویٹو نہ کیا جائے ۔

سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کو کونسل کے 13 ارکان کی حمایت حاصل ہو سکتی ہے، جو امریکا کو اپنا ویٹو استعمال کرنے پر مجبور کر دے گا۔سلامتی کونسل سے قرار داد کی منظوری ، جس کا امکان بہت کم ہے، کے بعد مکمل رکنیت کے لئے اس قرارداد پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں رائے شماری ہو گی جہاں اس کو منظوری کے لئے دو تہائی ارکان کی حمایت درکار ہو گی۔ کونسل کے رکن ملک الجزائر، جس نے قرارداد کا مسودہ پیش کیا، نے قبل ازیں جمعرات کی سہ پہر مشرق وسطی پر سلامتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر ووٹنگ کی درخواست کی تھی، جس میں کئی وزرا شرکت کرنے والے ہیں۔ واضح رہے کہ فلسطین کو اس وقت اقوام متحدہ میں مبصر ریاست کا درجہ حاصل ہے ۔

قرار داد کا مسودہ پیش کرنے والے کونسل کے رکن ملک الجزائر نے درخواست کی تھی کہ اس پر اجلاس کے موقع پر ووٹنگ کی جائے، جس میں متعدد وزرا شرکت کریں گے۔اس پر امریکہ کہہ چکا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اقوام متحدہ میں نہیں بلکہ فریقین کے درمیان براہ راست مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے۔خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو 2012 سے اقوامِ متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ تو حاصل ہے لیکن رکنیت نہیں دی گئی، سلامتی کونسل کے 193 میں سے 140 رکن ممالک فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں۔تاہم اقوام متحدہ کا ایک مکمل رکن بننے کی درخواست کو سلامتی کونسل سے منظوری کے بعد جنرل اسمبلی میں کم از کم دو تہائی ووٹوں سے منظوری درکار ہے۔