اسرائیلی وزیر اعظم نے آئی سی سی کے ممکنہ وارنٹ گرفتاری رکوانے کے لیے امریکہ سے مدد مانگ لی

واشنگٹن(صباح نیوز) اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن سے کہا ہے کہ دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ممکنہ وارنٹ گرفتار روکنے میں مدد کریں۔

امریکی  نیوز آٹ لیٹ Axios کی رپورٹ کے مطابق ا سرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اختتام ہفتہ امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ایک فون کال میں یہ معاملہ اٹھایا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق  دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت  فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیلی وزیر اعظم ، وزیر دفاع اور آرمی چیف کے  وارنٹ گرفتاری جاری  کر سکتی ہے ۔

ادھر وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرن جین پیئر نے بریفنگ میں کہا کہ  امریکہ نے غزہ میں اسرائیل کے طرز عمل کے بارے میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی تحقیقات سے متعلق ان رپورٹوں کی مخالفت کی ہے جن پر اسرائیلی حکام کو خدشہ ہے کہ ہیگ میں قائم ٹریبونل جلد ہی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر سکتا ہے۔ہم آئی سی سی کی تحقیقات کے بارے میں واضح ہیں کہ ہم اس کی حمایت نہیں کرتے، ہم یہ نہیں سمجھتے کہ یہ ان کے دائرہ اختیار میں ہے۔

جین پیئر نے نیوز آٹ لیٹ Axios کی اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کی کہ نیتن یاہو نے اتوار کو اپنی کال میں بائیڈن سے کہا تھا کہ وہ عدالت کو اسرائیلی حکام کے وارنٹ بھیجنے سے روکے۔وائٹ ہاس کی پریس سکریٹری کیرن جین پیئر نے مزید کہا کہ “یہ کال بنیادی طور پر ظاہر ہے کہ یرغمالوں کے بارے میں کسی معاہدے، جنگ بندی پر پہنچنے اور غزہ میں انسانی امداد پہنچانے پر مرکوز تھی”۔ترجمان نے ان رپورٹس پر بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ واشنگٹن نے

آئی سی سی سے اس بارے میں انتباہ کرنے کے لیے رابطہ کیا تھا کہ کسی بھی وارنٹ کے اجرا سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالوں کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں پٹری سے اتر سکتی ہیں۔آئی سی سی نے ان رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ لیکن متعدد اسرائیلی حکام نے حالیہ دنوں میں کہا ہے کہ عدالت کی طرف سے اسرائیل کے خلاف کوئی بھی کارروائی کرنے کی کوشش “اشتعال انگیزی” ہو گی۔

نتن یاہو نے جمعہ کے روز X پر کہا، “میری قیادت میں، اسرائیل کبھی بھی آئی سی سی کی طرف سے اپنے دفاع کے بنیادی حق کو کمزور کرنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کرے گا۔ یاد رہے امریکہ اور اسرائیل دونوں ہی   دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت  آئی سی سی کے رکن نہیں ہیں۔