اسلام آباد(صباح نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے راولپنڈی سے گرفتار سانحہ 9 مئی2023کے 5 ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔جبکہ عدالت نے درخواستوں پر مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں جسٹس سید حسن اظہر رضوی اورجسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے راولپنڈی سے گرفتار سانحہ 9مئی 2023کے ملزمان سیف اللہ، وقاص، کامران، نصراللہ اور اویس ایاز عباسی کی جانب سے دائرضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواستوں میں ریاست پاکستان کو پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کے توسط سے فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست گزاروں کی جانب سے عنصر نواز مرزااورسردارعبدالررازق خان بطور وکیل پیش ہوئے۔ وکیل عنصر نوازمرزاکاکہنا تھاکہ ایف آئی آرمیں 150کے ملزمان کونامزدکیا گیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی 9مئی کو گرفتاری پر احتجاج کررہے تھے، مری روڈ کو بلاک گیا تھا، مظاہرین نے ڈنڈوںکے کے ساتھ پولیس پر حملہ کیا، میٹرواسٹیشن پر بھی حملہ کیا، کارسرکارمیں مداخلت کی اورسرکاری املاک کونقصان پہنچایا۔
دوران سماعت جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ ملزمان نے املاک کو کیا نقصان پہنچایا، کیا ملزمان سے کوئی اسلحہ بھی برآمد ہوا، ملزمان پر کیا دفعات لگائی گئی ہیں؟اس پر ملزمان کے وکیل عنصر نواز مرزا نے عدالت کو بتایا کہ تعزیرات پاکستان کی جتنی شقیں ہیں ساری لگا دی گئی ہیں، ملزمان سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔ اس پر جسٹس جسٹس جمال خان مندوخیل نے اسفسار کیا کہ کیا انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی لگائیں۔اس پر وکیل نے بتایا کہ جی دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل کا کہنا تھا کہ واقعہ 9 مئی کا ہے لیکن ایف آئی آر 10 مئی کو درج ہوئی۔اس پر وکیل کا کہنا تھا کہ کہ ملزمان د کاندار ہیں اور یہ پاکستان تحریک انصاف کے عہدیداران نہیں، ملزمان ریلوے کالونی کے رہائشی ہیں۔ جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی آئی ہے کیا سی سی ٹی وی فوٹیج سے شناخت کرکے ملزمان کو پکڑا گیا، کیا ملزمان سے ان کے موبائل فونز برآمد کیے گئے؟
وکیل کا کہنا تھا کہ ملزمان کوجنرل رول دیا گیا ہے کچھ برآمد نہیں ہوا، دیگر شریک ملزمان کو ضمانت مل گئی ہے۔ وکیل ملزمان نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت نوٹس کرکے مکمل ریکارڈ منگوا لے، جس پر عدالت نے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر کیس کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ اس دوران وکیل سردار عبدالرازق نے پیش ہوکربتایا کہ ان کی دوسری درخواست جو سانحہ 9مئی کے حوالہ سے ہی ہے، وہ ملزم اویس ایازعباسی کی جانب سے پیش ہورہے ہیں۔ اس پر عدالت نے اویس ایاز عباسی کے کیس میں پنجاب حکومت کو نوتس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ بعد ازاںعدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔