حکومت کا کھاد کی رقم براہ راست کسانوں کو دینے کا فیصلہ

اسلام آباد(صباح نیوز)حکومت پاکستان نے کھاد کی رقم براہ راست کسانوں کو دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔وفاقی وزیر توانائی و پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملک میں زرعی انقلاب کے لیے کسانوں کو کھاد کے پیسے براہ راست دیے جائیں گے، تمام بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کسانوں کو چھوٹے قرضے دیں، اگر بیرون ملک سے طاقتور بیج  لاکر اپنے کسانوں تک پہنچا دیں اور ان کو کھاد بھی فراہم کردیں تو ہماری پیداواری طاقت بڑھ جائے گی اور ملک میں زرعی انقلاب آجائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ ہمارے ملک میں کسانوں کو کم سبسڈی ملتی تھی اور فیکٹریوں کو زیادہ ملتی تھی، اس پر یہ سوچا گیا کہ کیوں نہ کھاد کے لیے کسانوں کو براہ راست سبسڈی دی جائیں۔دنیا میں زراعت میں انقلاب آچکا ہے، ہمیں بھی زرعی پیداوار بڑھانا ہوگی۔، 30 سے 35 فیصدپھل مارکیٹ میں آنے سے قبل ہی ضائع ہوجاتے ہیں، کسانوں کو معیاری بیج کی فراہمی سے پیداواری صلاحیت دگنی ہوجائے گی، کوشش ہے زمینوں پر فوکس کرنے کے بجائے زرعی انڈسٹریل فارم لگائے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ کسان کو کھاد، پانی اور بیج چاہیے ہوتا ہے۔ اگر کسانوں کو یہ 3 چیزیں مل جائیں تو پاکستان میں بھی زرعی انقلاب آسکتا ہے۔مصدق ملک نے کہا  وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ کسانوں کو کھاد کے پیسے براہ راست دے دیے جائیں تاکہ وہ کھاد موثر طریقے سے خرید سکیں، اس سے کسان کم قیمت پر خود کھاد خرید سکیں گے، یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ پہلے فیکٹریوں کو سبسڈی ملتی تھی لیکن یہ فیکٹریاں کسانوں کو کھاد مارکیٹ ریٹ پر ہی دیتی تھی جس کی وجہ سے کسانوں کو سبسڈی کا فائدہ نہیں ہوتا تھا۔ کسان کو کھاد، پانی اور بیج چاہیے ہوتا ہے۔پوری دنیا میں زراعت میں ایک انقلاب آچکا ہے اور ایسے بیج آچکے ہیں جن کی پیداواری طاقت دوگنا یا تین گنا ہے۔ اگر وہ بیج ہم ملک میں لاکر اپنے کسانوں تک پہنچا دیں اور ان کو کھاد بھی فراہم کردیں تو ہماری پیداواری طاقت بڑھ جائے گی، یہ صرف ایک مرتبہ بیرون ملک سے لانا ہے اس کے بعد وہ خود اگے گا۔

وزیر توانائی نے کہا کہ دیہی علاقوں میں کسانوں کو پانی کی فراہمی کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسانوں کو سولر ٹیوب ویلز فراہم کیے جائیں۔ دوسرا یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ  ہم اپنے ملک کے پھل مارکیٹ تک محفوظ طور پر پہنچائیں۔ تخمینے کے مطابق 35 فیصد پھل مارکیٹ تک پہنچنے سے پہلے ہی خراب ہوجاتے ہیں۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر گاں میں جو پھل پیدا ہوتا ہے،  اس کے لیے وہاں ایک زرعی انڈسٹریل فارم لگایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہرگاں میں چھوٹے چھوٹے فارمز ہوں، جہاں کوئی پھلوں کا پلپ بنانا شروع کردے، کوئی جوس بنانا شروع کردے، کوئی کولڈ سٹوریج بنانا شروع کردے۔ اس کے لیے بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کسانوں کو زرعی یا انڈسٹریل قرض دیا جائے تاکہ کسانوں کو فائدہ ہو۔

ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں بھی بینکوں کو پابند کیا جارہا ہے کہ وہ کسانوں کو چھوٹے قرضے دیں تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کرسکیں۔ کسی بھی ملک میں 70 فیصد روزگار چھوٹے کارخانے پیدا کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کے 5 لاکھ بچوں اور بچیوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹریننگ دی جائے گی۔ ان کو مشینی ٹریننگ دی جائے گی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں بہت زیادہ تناو ہے، اسے کم کرنے کی ضرورت ہے، ہماری کوشش ہے کہ ملک میں رواداری کی فضا قائم کریں، وزیر اعظم شہباز شریف نے شہری اور دیہی علاقوں کے لیے الگ اسٹریٹیجی بنائی ہیں۔

علاو ہ ازیں وزیر توانائی ڈاکٹر مصدق ملک سے فرانسیسی ڈپٹی ہیڈ آف مشن گیلوم ڈبوئس  کی قیادت میں وفد نیملاقات کی جس میں پاکستان کے توانائی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران فرانسیسی حکام نے پاکستان کے توانائی کے منظر نامے کے مختلف پہلوں میں سرمایہ کاری کرنے میں فرانس کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا، جس میں ایل این جی کارگو کی فراہمی سے لے کر توانائی کے وسائل کی تلاش تک اور ملک کے اندر توانائی کی تجارت، تقسیم اور ترسیل کو بڑھانے کے منصوبے شامل ہو سکتے ہیں۔

جمعرات کو ہونے والی ملاقات میں فرانسیسی وفد نے لائن لاسز کو کم کرنے اور مجموعی طور پر پاکستان کے توانائی کے شعبے کو بہتر بنانیکے اقدامات میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔فرانسیسی حکام سے ملاقات کے دوران وزیر توانائی ڈاکٹر مصدق ملک نے پاکستان کے توانائی کے چیلنجوں سے جامع طور پر نمٹنے کے لیے اپنی تمام کوششیں وقف کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ نئی حکومت ایک مکمل اور مضبوط منصوبے کے ساتھ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرے گی۔

وزیر توانائی نے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کی اہمیت کو اجاگر کیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کئے گئے کسی بھی معاہدے کو پاکستانی عوام کے بہترین مفادات سے ہم آہنگ کیا جائے۔ حکومت کے وسیع تر اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے پر روشنی ڈالتے ہوئے، مصدق ملک نے توانائی، خزانہ، تجارت، صنعت اور پیداوار، اور مواصلات سمیت اہم شعبوں کی بحالی کے لیے وزیر اعظم کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

انہو ں نے کہا کہ آئی ٹی اور ایس ایم ایز وزیراعظم کے تبدیلی کے منصوبے میں جامع اہمیت کے حامل ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چونکہ زراعت پاکستان میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس لیے وزیراعظم آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور مشین لرننگ ٹیکنالوجیز کے استعمال سے زرعی شعبے کو جدید بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ فرانسیسی ڈپٹی ہیڈ آف مشن اور وزیر توانائی کے درمیان ہونے والی بات چیت ایک مثبت قدم ہے جو پاکستان اور فرانس کے درمیان باہمی شراکت داری کو فروغ دے گا اور پاکستان کی توانائی کے مسائل کو حل کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا۔