علی امین گنڈاپور عمران خان کی اجازت سے وزیراعظم سے ملے، گوہر خان

اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین گوہر خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے درمیان ملاقات کے بارے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پہلے سے علم تھا۔ ایک انٹرویومیں گوہر خان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ملاقات کے بارے میں انہیں پہلے سے علم تھا، بطور پارٹی ہم جو بھی فیصلہ کرتے ہیں اتفاق رائے سے کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور ایک صوبے کے چیف ایگزیکٹو ہیں، اس صوبے کے بہت سارے فنڈز وفاقی حکومت کے پاس ہیں، اس کے علاوہ ایک صوبائی حکومت ہونے کے ناطے اور بھی کئی مسائل ہیں جن پر وفاقی حکومت سے بات کرنا ضروری تھا۔گوہر خان کا کہنا تھا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت کے سربراہان کا ایک دوسرے ملنا اور بات چیت کرنا ایک آئینی تقاضا ہے، اس ورکنگ ریلیشن شپ کو ہم نے قائم رکھنا ہے، اپنے صوبے کے حقوق کے لیے جہاں بھی جانا پڑا، علی امین گنڈا پور جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈا پور بہت محنت کر رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ خیبرپختونخوا کے جو فنڈز وفاقی حکومت کے پاس ہیں، وہ صوبائی حکومت کو مل جائیں گے۔ گوہر خان نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اجازت سے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی۔پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل نے بھی ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کرکے ایک اچھا پیغام دیا ہے، انہوں نے اپنے صوبے کی بات کی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بطور وزیراعلی اپنے صوبے کی قیادت کی اہلیت رکھتے ہیں۔

زرتاج گل نے کہا کہ اب پنجاب کو بھی اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، ایک ہم جیسے لوگ ہیں جنہیں آپ نے ہر جھوٹے کیس میں صرف اس لیے سزا دی ہوئی ہے کہ ہم نے عمران خان کا ساتھ دیا یا سچ کی آواز اٹھائی۔انہوں نے کہا کہ دوسری طرف میں سختی سے پیش آں گی جیسے بیانات دیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کیسے لوگوں سے سختی سے پیش آ سکتی ہیں، جن لوگوں نے آپ کو ووٹ نہیں دیا تو کیا اس کا مطلب یہ کہ آپ ان کو سزا دیں۔

زرتاج گل نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور ایک صوبے کے وزیراعلی ہیں جن کے پنجاب میں داخلے پر اور اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے پر پابندی لگانے سے آپ کی ذہنیت عیاں ہوگئی ہے کہ آپ کی سوچ میں کس قدر فسطائیت اور انتقام پایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ پاکستان کی ریاست اور اس کے صوبوں کے اندر تقسیم پھیلا رہے ہیں، اس تقسیم کی سیاست اور امتیازی سلوک روا رکھنے پر آپ کو اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے۔