کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو ملکرعوام کے مسائل کوحل اور جمہوری نظام کے قیام کیلئے جدوجہد کر نی چاہیے عوامی فیصلوں کا احترام کیے بغیر ملک وقوم ترقی نہیں کرسکتی بدعنوانی ،دھوکہ اورہیر پھیر سے نظام نہیں چلتا۔یوٹیلٹی اسٹورپر رمضان پیکیج اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے بدترین مہنگائی میں عوام راشن خریدنے سے قاصر ہے ۔
حکومت بلوچستان کے غربت بے روزگاری کو مدنظررکھ کر یوٹیلٹی اسٹورپر عام افراد کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیں حقیقی سستے بازار کا انعقادکرکے مصنوعی مہنگائی کا راستہ روک لیں لاپتہ افرادکی عدم بازیابی ،وسائل قوم پر خرچ کرنے،عوام کو جہہوری آئینی حقوق دیے بغیر ترقی ممکن نہیں ۔جمہوریت سے روگردانی ،مقتدرقوتوں کی بے جامداخلت ،بدعنوانی ،مفت خوری ،بھاری سودی قرضوں کی وجہ سے معاشی و سیاسی بحران منہ کھولے کھڑے ہیں۔انہوں نے جاری بیان میں کہاکہ آئی ایم ایف سے مزید بیل آئوٹ لینے کی تیاری ہورہی ہے، عوام پر مزید ٹیکسز عائد کیے جائیں گے، ماہ رمضان سے پہلے مہنگائی کا طوفان شدت اختیار کرے گا، حکمران بضد ہیں کہ غریب کو سانس بھی نہیں لینے دینا۔
رمضان سے قبل لوگوں کو ریلیف نہ دیا گیا اور آئی ایم ایف کے احکامات کی تابعداری کی گئی ،عوام کو حقوق نہ دیے گیے بدعنوانی بدامنی کا خاتمہ نہ کیا گیا تو حالات مزید خراب ہوں گے نگران حکومت بھی سابقہ نااہل ناکام حکومتوں کے نقش قدم پر چل کر مہنگائی غربت وقرضوں میں اضافہ کر دیا نگرانوں کی واحد جمہوری آئینی ذمہ داری شفاف الیکشن کا انعقاد تھا، جس میں یہ بری طرح ناکام رہے، ماضی کی پالیسیوں کو جاری رکھا گیا، آئینی و قانونی مینڈیٹ سے ہٹ کر پٹرول ، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا، لوگوں بددل اور پریشان ہیں ، عدالتوں میں انصاف نہیں، کرپشن جاری ہے اور قانون کا مذاق بن چکا ہے پاکستان عظیم جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجہ میں اسلام کے نام پر وجود میں آیا، سات دہائیوں سے ملک اور قوم پر وہ لوگ مسلط ہیں جنہوں نے اسلامی پاکستان کی شکل بگاڑ دی،
قرضوں کی دلدل میں پھنسے ملک میں عوام کو بنیادی سہولیات تک دستیاب نہیں، ظالم جاگیردار ، کرپٹ سرمایہ دار اور کرپٹ خاندان ایوانوں میں قابض ہیں جو اسٹیبلشمنٹ کی آشیر باد سے ہر دفعہ جعلسازی سے اقتدار میں آجاتے ہیں، مگر اب عوام خاموش نہیں رہیں گے، لوگوں کے ٹیکس پرپلنے والی کرپٹ اشرافیہ کا احتساب ہوگا، ڈنڈے کے زور پر انہیں خاموش نہیں کرایا جاسکتا۔ جماعت اسلامی نے ملک میں جمہوریت اور آئین و قانون کی مضبوطی کے لیے سیو دی ڈیموکریسی قومی مکالمہ کا آغاز کیا ہے، یہ سلسلہ جاری رہے گا، آئین و قانون کے اندر رہ کر عوامی حقو ق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، پاکستان کواسلامی نظام دینے کے کوششیں مزید تیز ہوں گی، ہمارے کارکنان کے حوصلے بلند ہیں، نچلی سطح تک تنظیم کو مضبوط کریں اور دین کا پیغام عام کریں اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے جدوجہد وقت کی اہم ضرورت اور اسلامی نظام کیلئے ضروری ہے