کراچی(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ایم این اے اسد اللہ بھٹو نے کہا ہے کہ غزہ میں انسانیت کے قتل عام پر بے حس مسلم حکمرانوں سمیت پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ فلسطینی بچے بوڑھے مرد وخواتین بھوک وپیاس سردی اور بمباری سے شہید ہو رہے ہیں۔ اسلامی ممالک معمولی اختلاقافات سے بالاتر ہو کر اتحاد امت،جنگ بندی کرانے اور فلسطینیوں تک امداد کو یقینی بنائیں۔ غزہ آج کا کربلا ہے ہر فرد کو مظلوموں کی دادرسی اور ظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کرنی چاہئے۔ اس لئے اسرائیلی تمام مصنوعات کا بائکاٹ اور فلسطینوں کی نسل کشی کو روکنے کے لئے بھرپور احتجاج رکارڈ کرایاجائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ مجددیہ نعیمیہ ملیر کے مہتمم مفتی محمد جان نعیمی سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر صوبائی نائب امیر حافظ نصراللہ چنا، حلقہ کراچی کے نائب امیر محمد مسلم پرویز اور جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلی مولانا عبدالوحید بھی ساتھ موجود تھے۔ جماعت اسلامی کے وفد نے مفتی محمد جان نعیمی کو صاحبزادگان کی شادی خانہ آبادی پر مبارکباد اور سندھ کا روایتی تحفہ اجرک بھی پیش کیا۔مرکزی رہنما اسداللہ بھٹو کا مزید کہناتھا کہ غزہ کے سانحہ پر مسلم حکمران خاموش تماشائی جبکہ دوسری جانب امریکہ ودیگر ممالک کی جانب سے دہشتگرد وغاصب افواج کو مسلسل امداد فراہم کی جا رہی ہے جوکہ پوری امت مسلمہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ یہ ایک روزروشن کی طرح حقیقت ہے کہ غزہ کا مسئلہ صرف فلسطین کا نہیں بلکہ پوری امت کا ہے۔جوموقف آج دہشتگرد اسرائیل فلسطین کے بارے میں پیش کر رہا ہے وہی موقف کل بھارت بھی اختیار کرسکتا ہے،اگرپاکستان جیسے ممالک نے عالمی سطح پرفلسطین کے حق میںکوئی خاطر خواہ حکمت عملی اپنانے میں کوتاہی کامظاہرہ کیا توپھرانہیں بھی خدانہ خواستہ ایسی ہی صورتحال کاسامنا ہوسکتا ہے۔