امریکہ کا اسرائیلی سفاکیت کا ساتھ دینے کے باوجود مسلم حکمران خاموش ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

 کوئٹہ(صباح نیوز)   امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ امریکہ کا اسرائیلی سفاکیت کا ساتھ دینے کے باوجود مسلم حکمران خاموش ہے۔ فلسطین میں معصوموں کا قتل عام بند، جنگ زدہ علاقہ میں امدادی سامان پہنچایاکر عالمی برادری فوری سیز فائر کرائے۔حکومت افغان مہاجرین کو جلدبازی میں دربدرکرکے نفرتوں میں مزید اضافہ نہ کرے پا ک،افغا ن حکومتیں باہمی اشتراک سے مشترکہ کمیشن تشکیل دے کر ان کی باعزت واپسی کا شیڈول بنائیں۔ مسلم حکمرانوں کامسلمانوں کے جذبات کی ترجمانی کی بجائے واشنگٹن کی طرف دیکھنا قابل مذمت ہے اسلامی ممالک فلسطین پرفیصلہ کریںاگراسی طرح فزدہ رہے تو امت مسلمہ اورتاریخ معاف نہیں کرے گی آج اگرفلسطین کے حوالے سے عملی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو میر جعفر میر صادق تصور کیے جاؤ گے۔

اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ بے چین، غزہ کو اسرائیلی جارحیت سے بچانے کے لیے اسلامی ممالک کی حکومتیں اہل فلسطین کی سیاسی، مالی اور عسکری مدد کریں، عملی اقدامات نہ کیے گئے تو حکمرانوں کا احتساب ہو گا۔ فلسطین پر اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی جائے۔ معرکہ غزہ حق و باطل کی لڑائی ہے، اسرائیل فلسطینیوں کی زمین پر قابض، ان کے قتل عام میں ملوث ہے۔ سوشل اور مغربی میڈیا پر طاقتور لابیز کے کنٹرول کے باوجود عالمی سطح پر عوام کی اہل فلسطین کے حق میں آواز قابل تحسین ہے۔ ہم نگران حکومت کی جانب سے بجلی، پٹرول کے بعد گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کے فیصلے کومسترد کرتے ہیں اور اسے فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی نے بجلی بلوں میں پندرہ قسم کے ٹیکسز کی شمولیت کو بھی عدالت میں چیلنج کررکھا ہے۔ حکومت غریبوں کو ٹارگٹ بنانے اور خون نچوڑنے کی بجائے بارہ سو ارب کی بجلی چوری،سرکاری اشرافیہ کی مفت خوری اور لائن لاسز ختم کرنے پر توجہ دے، حکمران طبقات مراعات، پروٹوکول کے اخراجات کو قابو میں لائیں۔ملک سابقہ حکومتوں کے غلط فیصلوں کے نتیجہ میں بیک وقت سیاسی، معاشی وسیکیورٹی مسائل سے دوچار ہے۔ ن لیگ پر مشتمل اتحاد پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی موجودہ مہنگائی، بے روزگاری اور معیشت کی تباہی میں برابر کی ذمہ دار ہیں۔ احتساب کا نظام ناکام ہوچکا، طاقتور اور وی آئی پی اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔ عالمی قرضوں کی ادائیگی کا سارابوجھ عوام برداشت کررہے ہیں، حکمران طبقات عیاشیوں اور مراعات پر معمولی سمجھوتہ کے لیے بھی تیار نہیں۔ سابقہ حکمرانوں نے عالمی مالیاتی اداروں کے تابع ہوکر پالیسیاں تشکیل دیں، قوم کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا، نگران حکومت بھی یہی کام کررہی ہے، اسے کس نے اختیار دیا کہ بجلی و گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کردے۔ عوام کے لیے جینا حرام کر دیا گیا، ظالمانہ نظام نے انہیں ہرطرف سے جکڑلیا ہے۔ قوم اسلامی فلاحی ریاست کی تشکیل کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ امریکا اسرائیلی جارحیت کی کھلم کھلا حمایت کررہا ہے۔ غزہ پر مسلسل ایک ماہ سے بچوں، خواتین کا قتل عام جاری ہے۔ صیہونی ریاست اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے، اس کے توسیع پسندانہ عزائم کو نہ روکا گیا تو خدانخواستہ غزہ پر قبضہ کے بعد گریٹر اسرائیل کا ناپاک منصوبہ پڑوسی اسلامی ممالک حتی کہ ایران اور پاکستان کے لیے بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نے جماعت اسلامی کی اپیل پر غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے مظاہروں میں بھرپور شرکت کرکے فلسطینی عوام اور قیادت کے دل جیت لیے۔ ہم مظلوم مسلمانوں کے حق میں جہاں ایک طرف مظاہروں اور مارچز کے ذریعے اسلامی ممالک اور خصوصی طور پر پاکستان کے حکمرانوں کے ضمیر جگانے کی کوشش کررہے ہیں وہیں الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت غزہ کے لیے عطیات بھی اکٹھے کررہے ہیں، قوم سے بھرپور تعاون کی اپیل ہے امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے تو ہم غزہ کے مظلوموں کے ساتھ ہیں۔ ہمارے حکمرانوں نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو ان کا دینی فریضہ تھا۔ کاش اسلامی افواج کے سربراہاں قاہرہ میں اجلاس طلب کرتے۔ الخدمت فاؤنڈیشن غزہ میں خوراک، ادویات پہنچانے وریلیف ورک میں مصروف ہے