اسدعمرنے ایوان سے تقریرمیں دشنام طرازی کارویہ اختیارکیا،شہبازشریف


اسلام آباد(صباح نیوز) مسلم لیگ (ن) کے صدر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ وفاقی وزیراسد عمر نے ایوان سے اپنی تقریر میں دشنام طرازی کا رویہ اختیار کیا اور انتہائی نازیبا باتیں شروع کردیں جس کا موضوع سے کوئی تعلق نہیں تھا،نااہل قیادت 3 سال سے پاکستان اور عوام کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بہترین انداز میں اس بجٹ پر اظہار خیال کیا اور احاطہ کیا۔اپوزیشن لیڈر نے نشان دہی کی کہ بلاول کی تقریر کے دوران حکومت کی اگلی نشستیں خالی ہیں اور یہ ان کی سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور تقاریر کے دوران اجلاس میں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت روز نااہلی کا اپنا سابقہ ریکارڈ توڑ کر نیا ریکارڈ قائم کرتی ہے، نااہل قیادت 3 سال سے پاکستان اور عوام کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔گندم سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک من گندم کی قیمت 2 ہزار 600 روپے ہونا عوام سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے جبکہ گذشتہ 74 سال میں اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت اتنی نہیں بڑھی۔

شہباز شریف نے کہا کہ 15 کلو آٹے کے تھیلے کی ایکس مل قیمت 11 سو روپے ہونا عوام پر ظلم ہے اور عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ اور دیگر اخراجات اس کے علاوہ وصول کیے جا رہے ہیں۔منی بجٹ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منی بجٹ ابھی منظور نہیں ہوا لیکن اس کے مہلک اثرات سامنے آنے لگے ہیں اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف)دوبارہ بات چیت کی تجویز دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سخت شرائط ملک پر مسلط کرنے پر تلی ہوئی ہے اور آئی ایم ایف پروگرام پر دوبارہ چیت سے راہ فرار حکومت کی نااہلی ہے۔ کیا ضمانت ہے یہ بل منظور ہو بھی جائے تو آئی ایم ایف نئی شرائط کا تقاضا نہیں کرے گا ؟۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ گندم اور آٹے کا بحران پھر سے پیدا ہونے کی خبریں مجرمانہ غفلت اور نااہلی ہیں جبکہ پہلے بھی گندم اور چینی میں لوٹ مار ہوئی جسے پھر بیرون ملک سے درآمد کرنا پڑا۔