اسلام آباد(صباح نیوز) نگراں وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کراچی میں نئے پولیو کیس رپورٹ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام نمونوں میں پائے جانے والے وائرس کا تعلق افغانستان میں پولیو وائرس کے کلسٹر سے ہے، حکومت نومبر میں ان علاقوں میں پولیو ویکسینیشن مہم کا انعقاد کرے گی، والدین ہر مہم میں اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں ، پاکستان میں پولیو کی نگرانی کا دنیا کا سب سے حساس نظام موجود ہے۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت صحت کی طرف سے کراچی میں24 ماہ کے بچے میں پولیو کی تشخیص کے بعد اپنے بیان میں کیا۔ کراچی میں نیا کیس رپورٹ ہونے کے بعد پاکستان میں اس سال پولیو کا یہ چوتھا کیس رپورٹ ہوا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ واضح رہے اس سال پاکستان کے چار اضلاع کراچی، راولپنڈی، چمن اور پشاور سے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور جینیاتی جانچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تمام نمونوں میں پائے جانے والے وائرس کا تعلق افغانستان میں پولیو وائرس کے کلسٹر سے ہے۔
نگراں وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے پولیو کیسز میں حالیہ اضافے اور ماحولیاتی نمونوں کے ٹیسٹ مثبت آنے پر تشویش کا اظہار کیااور کہا کہ پاکستان میں پولیو کی نگرانی کا دنیا کا سب سے حساس نظام موجود ہے، کیونکہ ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تیزی سے تصدیق اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ نظام موثر طریقے سے کام کر رہا ہے۔ ڈاکٹر ندیم جان نے خبردار کیا کہ ماحول میں وائرس کی موجودگی ہر بچے کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو لاعلاج ہے اور صرف ویکسین ہی بچوں کو زندگی بھر تحفظ فراہم کرتی ہے۔ نگراں وزیر صحت نے اعلان کیا کہ حکومت نومبر میں ان علاقوں میں پولیو ویکسینیشن مہم کا انعقاد کرے گی جہاں یہ وائرس موجود ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ ہر مہم میں اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کو یقینی بنائیں۔