کوئٹہ(صباح نیوز) نگران وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی نے کوئٹہ ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر کا دورہ کیا۔
ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر پہنچنے پر سابقہ وفاقی وزیر روشن خورشید بروچہ، ایڈیشنل سیکرٹری محنت و افرادی قوت زوار علی ہزارہ،ڈائریکٹر لیبر ارشاد احمد بلوچ اور پرنسپل شعیب انور شیرازی نے وفاقی وزیر کا استقبال کیا۔نگران وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی نے کہا کہ نوجوان نسل کو ووکیشنل و ٹیکنیکل ٹریننگ دیکر انہیں عصر حاضر کی مہارتوں سے لیس کرنا وقت کی اولین ضرورت ہے، نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی ہدایت پر نوٹیک اور دیگر اداروں کی معاونت سے بلوچستان کے نوجوانوں کو فنی مہارتوں سے لیس کرکے انہیں معاشرے کا مفید شہری بنائینگے تاکہ مستقبل کے معمار اپنے خاندان اور معاشرے پر بوجھ بننے کے بجائے اپنے ہنر و فنی تربیت کی بنیاد پر باعزت روزی کماسکیں۔
انہوں نے کہا کہ طالب علموں کو ہنرمند بنانے کے لیے ٹی ٹی سی کوئٹہ کی کاوشیں قابل ستائش ہیں کیونکہ فنی مہارت اور پیشہ ورانہ تعلیم ہی تیز رفتار ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہیں۔ مدد علی سندھی نے کہا کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی خصوصی ہدایت پر بلوچستان کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا وطالبات کو لیپ ٹاپ و اسکالرشپ دینیکے ساتھ فنی تربیت دینے کے لیے تمام ٹیکنکل سینٹرز کو جدید آلات اور وسائل مہیا کیے جائینگے۔ اس موقع پر پرنسپل ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر کوئٹہ شعیب انور شیرازی نے نگران وفاقی وزیرمدد علی سندھی کو ٹی ٹی سی میں ہونے والے فنی تعلیم کے کورسز، شارٹ کورسز اور ادارے کی مجموعی کارکردگی سے متعلق آگاہ کیا جس پر مدد علی سندھی نے اپنی وزارت اور وفاقی حکومت کی جانب سے ہرممکن معاونت کی یقین دہانی کروائی۔
علاوہ ازیں نگران وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی نے ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے قیدیوں کو ہنرمند بنانے اور انہیں تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور نیوٹیک کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر قیدیوں کو فاصلاتی تعلیم، فنی تربیت و ٹیکنیکل مہارت دینے کیلئے جامع پلان مرتب کرکے مجھے پیش کریں اس موقع پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات بلوچستان ضیا اللہ ترین، جیل سپرنٹنڈنٹ محمد اسحاق زہری، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کوئٹہ کے انچارج ماجد حسین، نیشنل بک فانڈیشن کے ریجنل ڈائریکٹر راحیل احمد بگٹی اور دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔ نگران وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی نے ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کی لائبریری کیلئے 2 ہزار کتب کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قیدی کتابوں کا مطالعہ کرنے کے ساتھ فنی تربیت حاصل کریں تاکہ رہائی کے بعد اپنے کنبے کا کفیل بن سکیں ،اس ضمن میں نیوٹیک اور دیگر ادارے جیل حکام کی مکمل معاونت کریں گے
انہوں نے ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کے مختلف وارڈوں، لائبریری، ٹیلرنگ شاپ اور کمپیوٹر سینٹر کامعائنہ کیا اور جیل میں قید کم عمر بچوں میں کتب و تحائف تقسیم کئے، انہوں نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کوئٹہ کے انچارج کو ہدایت کی کہ بلوچستان کی مختلف جیلوں میں قیدیوں کا ڈیٹا اکھٹا کرکے انہیں فاصلاتی تعلیم کی فراہمی کے لیے کتب اور باقی مواد مہیا کریں۔ اس موقع پر سپرٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ محمد اسحاق زہری نے نگران وفاقی وزیر مدد علی سندھی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جیل میں اس وقت 1065 قیدی رکھنے کی گنجائش موجود ہے، صوبائی حکومت جیلوں میں ڈاکٹرز اور اساتذہ کی خالی پوسٹوں پر بھرتیاں کررہی ہے، ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ میں فٹسال گرانڈ، فائن آرٹس کی کلاسز، خواتین قیدیوں کے لیے سلائی و کڑاھائی اور بیوٹیشن کے کورسز کروائے جارہے ہیں،نگران وفاقی وزیر نے ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کے قیدیوں کی جانب سے بنائی گئی پینٹگز کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں نیشنل آرٹس کالج لاہور کے ماہرین کو اس بابت آپ سے مزید رہنمائی و عملی تعاون کی ہداہت کرونگا تاکہ جیل میں پینٹنگ کے کام میں مزید جدت آنے کے ساتھ قیدیوں کو حوصلہ افزائی ہوسکے۔