پاکستان میں چھاتی کے کینسر کی وجہ سے شرحِ اموات ایشیا میں سب سے زیادہ ہے،ڈاکٹر عارف علوی

اسلا م آباد(صباح نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ آج ہم چھاتی کے کینسر کے بارے میں شعور اجاگر کرنے  کیلئے چھاتی کے کینسر کے خلاف عالمی دن منا رہے ہیں ۔ اس کا مقصد خواتین میں بریسٹ کینسر کی بروقت تشخیص اور اس کے علاج تک رسائی  کو بڑھانا ہے ۔

چھاتی کے کینسر کے خلاف عالمی دن ، 19 اکتوبر 2023  ، کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر نے کہاکہ  بریسٹ کینسر دنیا بھر میں خواتین میں عام طور پر پایا جانے والا کینسر ہے۔ چھاتی کے کینسر کی وجہ سے ہونے والی زیادہ تر اموات کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ہوتی ہیں۔ پاکستان میں بھی سالانہ تقریبا ایک لاکھ چھاتی کے کینسر کے کیسز سامنے آتے ہیں جن میں سے 40 ہزار خواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں چھاتی کے کینسر کی وجہ سے شرحِ اموات ایشیا میں سب سے زیادہ ہے۔ یہ واقعی ایک تشویشناک صورتحال ہے۔چونکہ پاکستان میں چھاتی کے کینسر کی اسکریننگ اور علاج کی سہولیات محدود ہیں، اس لیے ہم بروقت تشخیص اور ابتدائی مراحل میں علاج کی فراہمی کو یقینی بنا کر اس سنگین مسئلے کو حل کر سکتے ہیں۔  صدر مملکت نے کہاکہ اگر ابتدائی مراحل میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہو جائے تو اس سے مستقل طور پر بچنے کے امکانات 98 فیصد ہوتے ہیں ۔اس چیلنج پر قابو پانے کے لیے، ہم گزشتہ پانچ سالوں سے آگاہی پیدا کر رہے ہیں تاکہ خواتین کو ہر ماہ اپنا معائنہ خود کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔

عارف علوی نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ میڈیا نے خواتین کو اس بیماری کے بارے میں آگاہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ آگاہی مہم کی بدولت ابتدائی مرحلے میں چھاتی کے کینسر کے کیسز کی رپورٹنگ میں اضافہ ہوا ہے۔ میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر زور دینا چاہوں گا کہ وہ اس مہم میں ہمارا ساتھ دیں اور ہزاروں قیمتی جانیں بچانے کیلئے لوگوں کو بریسٹ کینسر کے بارے میں آگاہی دیں ۔مجھے یقین ہے کہ ہماری اجتماعی کوششوں سے ہم پاکستان میں چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات کی شرح کو کم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔۔۔