فارن فنڈنگ کیس کی شفاف ،غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے، سراج الحق


بہاولپور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک پر مسلط جاگیردار اور وڈیرے عوام کو شودر سمجھتے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت جھوٹ کی بنیاد پر قائم ہے۔ فارن فنڈنگ کیس کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

مدینہ کی ریاست کے نام پر سود کا کاروبار جاری ہے۔ 9ٹریلین میں سے سوا تین ٹریلین سود کی نذر ہو جاتا ہے۔ غریب ٹیکس دیتا ہے، حکمران عیاشیاں کرتے ہیں۔ تینوں بڑی جماعتیں وڈیروں اور سرمایہ داروں کا جمگھٹا ہے۔ انگریز کے ایجنٹوں کو اسلامی جمہوری پاکستان کے مقدر سے کھیلنے کا کوئی حق نہیں۔ استحصالی نظام نے عوام کا ماضی اور حال تباہ کر دیا۔ آنے والی نسلوں کو لٹیروں سے بچانا ہو گا۔ ملک میں پیٹرول، گیس، آٹا، چینی، دالوں اور ادویات کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔

پی ٹی آئی ملک کی تباہی کی ذمہ دار ہے۔ عوام حکمرانوں کا احتساب کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ سینہ کوبی اور ظلم پر خاموشی مسائل کا حل نہیں۔ عوام کو ایک موقع اپنے آپ کو دینا ہو گا۔ جماعت اسلامی سے وابستہ ایک شخص کا نام بتائیں جس کا نام پنڈوراپیپرز یا پاناما لیکس میں آیا ہو۔ جماعت اسلامی کے کسی فرد نے آج تک قرضہ لے کر معاف نہیں کرایا، جماعت کا کوئی فرد نیب کو مطلوب نہیں۔ قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ ایک موقع اسلامی نظام اور جماعت اسلامی کو دیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے سمہ سٹہ ریلوے جنکشن کے قریب ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی مرکزی نظم کے ہمراہ بہاولپور کے دوروزہ دورہ پر ہیں۔ سراج الحق کراچی میں جماعت اسلامی کراچی کی جانب سے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے سے رات گئے خطاب کر کے بہاولپور پہنچے تھے۔

انھوں نے سندھ کے بلدیاتی قانون کو مسترد کر کے اتوار کو ملک بھر میں ”یوم حقوق کراچی” منانے کا اعلان کیا ہے۔ سمہ سٹہ ورکر کنونشن کے دوران امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب رائو محمد ظفر، امیر جماعت اسلامی بہاولپور سید ذیشان اختر، جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی عرفان انجم، نائب صدر جے آئی یوتھ ڈاکٹر عمران گورائیہ، رہنما جے آئی کسان پاکستان جام حضور بخش اور دیگر قیادت بھی سٹیج پر موجود تھی۔ کنونشن میں جے آئی یوتھ، جے آئی کسان کی قیادت اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

امیر جماعت نے مری میں برف باری کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت کی دعا اور لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔ انھوں نے الخدمت فائونڈیشن اور جماعت اسلامی کے رضاکاروں کو ایمرجنسی اقدامات میں بھرپور حصہ لینے اور پھنسے ہوئے افراد کو فوری خوراک پہنچانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے بھی اپیل کی کہ وہ کراچی میں مدینہ مسجد کو گرانے کا حکم واپس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر 300کنال پر بننے والا بنی گالا کا گھر چند لاکھ کے عوض ریگولرائز ہو سکتا ہے تو اللہ کا گھر کیوں گرایا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ مسجد کی تعمیر اسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ حضور پاکۖ نے مدینہ میں اسلامی ریاست کی بنیاد مسجد کی تعمیر کر کے رکھی۔سراج الحق نے کہا کہ پرویزمشرف، پی پی، ن لیگ اور پی پی آئی کی حکومتوں میں کوئی فرق نہیں۔

ایک ہی خاندان کے لوگ ان چاروں کا حصہ ہیں۔ یہ لوگ سالہاسال سے عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ ن لیگ کی حکومت جاتی ہے تو پی پی آ جاتی ہے۔ پی پی جاتی ہے تو پی ٹی آئی آ جاتی ہے۔ اس اشرافیہ نے بنکوں سے قرضے لے کر اپنی صنعتیں بنائیں اور بعد میں قرضے معاف کرا لیے۔ ملک پر مسلط اشرافیہ نے ملکی وسائل کو لوٹ کر اپنے بچوں کو بیرون ملک پڑھایا جو بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کا حصہ بن کر ہم پر مسلط ہیں۔ عوام کماتے ہیں، ٹیکس دیتے ہیں، مگر ان کے بچے بھوکے سوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو اپنے حقوق کے لیے کھڑا ہوگا۔ سٹیٹس کو کے نمائندوں کو گھر بھیجے بغیر گزارہ نہیں۔

ملک کو جماعت اسلامی ہی حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنا سکتی ہے۔ امیر جماعت نے بہاولپور دورہ کے پہلے روز تعلیمی کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انھوں نے تعلیمی سیکٹرز کو درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔ کانفرنس میں علاقے کے ماہرین تعلیم، اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔