پشاور(صباح نیوز)پشاور ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا میں میڈیکل اینڈ ڈینڈل کالجز ایڈمیشن ٹیسٹ(ایم ڈی کیٹ)کے دوبارہ انعقاد کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدلشکور اور جسٹس ارشد علی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لئے ٹیسٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس دوران ایڈووکیٹ جنرل اور پی ایم ڈی سی وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔ایڈووکٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت کو بتایا کہ 6 ہفتوں میں ٹیسٹ دوبارہ ہوگا، پی ایم ڈی سی 6 ہفتوں میں ٹیسٹ کے لئے تاریخ دے گا۔
پی ایم ڈی سی وکیل نے کہا کہ کونسل کی اپرول سے سال میں صرف ایک بار ٹیسٹ ہوگا۔اس پر جسٹس ارشد علی نے استفسار کیا کہ کیا پی ایم ڈی سی نے خود سے انکوائری نہیں کی، کونسل اگر ذمہ دار ہے تو اتنے بڑے واقعہ پر نوٹس کیوں نہیں لیا، پی ایم ڈی سی کا کردار غیر پیشہ ورانہ ہے، آج بھی کونسل کا کوئی بندہ پیش نہیں ہوا۔
درخواستگزار کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ایم ڈی کیٹ ٹاپر نے کوہاٹ بورڈ بھی ٹاپ کیا، پہلے کبھی نقل پکڑنے سے پورا امتحان کینسل نہیں ہوا، ذہین طلبا نے رات بھر پڑھ پڑھ کر ٹیسٹ پاس کیا، لہذا ٹیسٹ کینسل کرنا ان ذہین طلبہ کے ساتھ نا انصافی ہوگی۔
عدالت نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے ری کنڈکٹ سے ذہین طلبا پھر نمبر لے لیں گے، دوسری جانب سرکاری وکیل نے ٹیسٹ کے دوبارہ انعقاد کی استدعا کردی۔ پشاور ہائی کورٹ نے تمام وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔