ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم کو حتمی شکل دے دی گئی

لاہور (صباح نیوز)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کہا ہے کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے بھارت میں اگلے ماہ کے پہلے ہفتے شروع ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم کو حتمی شکل دی ہے اور اس کا اعلان  جمعہ کو کردیا جائے گا۔پی سی بی اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ بورڈ کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے مکی آرتھر کی سربراہی میں قائم پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچنگ اسٹاف، کپتان بابراعظم، نائب کپتان شاداب خان اور سابق کپتانوں مصباح الحق اور محمد حفیظ سے ملاقات کی، جس میں سری لنکا میں منعقدہ ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق گزشتہ روز میڈیکل ایمرجنسی کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے تھے تاہم آج انہوں نے ذکا اشرف سے ملاقات کی اور اپنی آرا سے آگاہ کیا۔بورڈ نے بتایا کہ اس جائزے کی تکمیل کے بعد چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پاکستانی ٹیم کے انتخاب کو حتمی شکل دے دی ہے اور ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کا اعلان جمعے کو صبح سوا گیارہ بجے کر دیا جائے گا۔بھارت میں 5 اکتوبر میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم رواں مہینے ہی پڑوسی ملک روانہ ہوگی جہاں قومی ٹیم اپنی مہم کا آغاز 29 ستمبر کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں وارم اپ میچ سے کرے گی۔سیکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان اور نیوزی لینڈ کا وارم اپ میچ تماشائیوں کے بغیر بند دروازوں کے پیچھے رکھا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ پولیس نے حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) سے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے وارم اپ میچ ملتوی کرنے کے لیے کہا تھا جہاں پولیس 28 ستمبر کو ختم ہونے والے ہندو مذہبی تہوار کی سیکیورٹی میں مصروف ہوگی۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ اس میچ کے لیے جن شائقین کی ٹکٹس خرید رکھے تھے انہیں رقم واپس کردی جائے گی۔ورلڈ کپ میں پاکستان اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف حیدر آباد میں کھیلے گی، قومی ٹیم کا دوسرا میچ 10 اکتوبر کو حیدرآباد میں ہی سری لنکا سے ہوگا۔روایتی حریف پاکستان اور میزبان بھارت کرکٹ کے دنیا کے سب سے بڑے میدان احمد آباد میں 14 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے، جس کے بعد پاکستان کا میچ 20 اکتوبر کو آسٹریلیا سے ہوگا۔قومی ٹیم کا کا اگلا میچ 23 اکتوبر کو افغانستان کے خلاف چنائی، 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ کے خلاف چنائی میں ہی ہوگا، بنگلہ دیش اور پاکستان ایڈن گارڈن کولکتہ میں 31 اکتوبر کو مقابلہ کریں گے۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 4 نومبر کو بنگلورو میں میچ ہوگا اور قومی ٹیم اپنا آخری گروپ میچ انگلینڈ کے خلاف 11 نومبر کو کھیلے گی اور یہ میچ ایڈن گارڈن میں کھیلا جائے گا۔ورلڈ کپ کا آغاز احمد آباد میں 5 اکتوبر کو دفاعی چمپیئن انگلینڈ اور گزشتہ ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست کا سامنا کرنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم کے درمیان میچ سے ہوگا۔اجلاس کے بعد پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انتظامی کمیٹی چیئرمین ذکا اشرف نے کہا کہ اس جائزے کا مقصد یہ تھا کہ ایسا ماحول پیدا کیا جائے جس میں کھل کر اظہار ہو اور اتفاق رائے ہو، اس جائزے کا مقصد یہ تھا کہ کارکردگی کے بارے میں ہر ایک کو اس میں شامل کیا جائے تاکہ مسائل کی نشان دہی کی جاسکے اور ان کا حل تلاش کیا جاسکے۔ذکا اشرف نے کہا کہ ہم نے خوبیوں اور کمزوریوں پر بات کی ہے اور ہم اس بارے میں بالکل واضح ہیں کہ ٹیم کی بہتری کے لیے کہاں کیا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ سابق انتظامیہ نے کئی کھلاڑیوں کو لیگ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے رکھی تھی جس کی وجہ سے وہ قومی ذمہ داری ادا کرنے سے قبل ہی تھکاوٹ کا شکار ہوگئے تاہم اب ہم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ کھلاڑیوں کے ورک لوڈ سے نمٹنے اور قومی ڈیوٹی کو ترجیح دینے کے لیے فعال حکمت عملی ترتیب دی جائے گی۔

چیئرمین انتظامی کمیٹی کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ یہ جائزہ سیشن مثبت انداز میں رہا اور ہم سب ایک پیج پر ہیں، ہمیں اعتماد ہے کہ ایشیا کپ میں ہمیں سیکھنے کو ملا ہے اور یہ ورلڈ کپ کی تیاری میں مددگار ثابت ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم میں صلاحیت موجود ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ ٹیم اعلی سطح پر مقابلے کی اہلیت رکھتی ہے، ہمارے پاس ورلڈ کلاس بلے باز اور بالرز موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کو تمام ضروری سہولتیں اور وسائل فراہم کر رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ٹیم اس میگا ایونٹ میں ٹاپ فارم میں نظر آئے۔پی سی بی کے مطابق اجلاس میں ٹیم کی حالیہ کارکردگی، کھلاڑیوں کی فٹنس اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے سلسلے میں تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور اس بات پر غور کیا گیا کہ ٹیم میں بہتری کیسے لائی جائے۔اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ کھلاڑیوں کے کام کے بوجھ کے حوالے سے بہتر حکمت عملی تیار کی جائے اور اس کے علاوہ اسکواڈ مضبوط بنانے کی اہمیت پر بھی بات کی گئی۔بیان میں کہا گیا کہ اس ملاقات میں پاکستانی ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کے تمام ارکان کو مدعو کیا گیا تھا، جس میں ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن، بیٹنگ کوچ اینڈریو پیوٹک اور بالنگ کوچ مورنے مورکل شامل تھے اور انہوں نے ٹیم کی حالیہ کارکردگی کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کی۔اجلاس میں ڈاکٹر سہیل سلیم نے بھی شرکت اور انہوں نے کھلاڑیوں کی انجریز اور ان کی بحالی سے متعلق بریفنگ دی۔۔