اسلام آباد(صباح نیوز)نگران وزیرصحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبہ میں تحقیق پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے،صحت کے شعبہ کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے،عہدہ سنبھالتے ہی پاکستان میں صحت کے شعبہ پر خصوصی توجہ دی۔وہ اتوار کو نیشنل ہیلتھ ریسرچ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب بھی پولیو کا مرض پایا جاتا ہے،بدقسمتی سے ایڈز کے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں،اس میں ہم کیوں پیچھے رہ گئے اس پر غور کی ضرورت ہے۔بڑھتی آبادی کے پیش نظر صحت کے شعبہ میں مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔پاکستان میں صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے،ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم تحقیق کے شعبہ میں دنیا سے پیچھے کیوں ہیں،تحقیق کے شعبے میں پیچھے رہ جانے کی ایک بنیادی وجہ فنڈز کی کمی ہے،پولیو کے خاتمے کی مہم کے دوران جتنی جانی قربانیاں ہم نے دی ہیں دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ایک سوسے زائد عملہ نے اپنی جانیں دی ہیں۔ہم نے 600 ملین ڈالر اپنی طرف سے اس کاوش میں لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس صلاحیتوں کی کمی نہیں صرف عزم کی کمی ہے۔فنڈزکے استعمال اس میں شفافیت ایک بڑا مسئلہ ہے،پاکستان اورافغانستان کا المیہ یہ ہے کہ اربوں روپے کے خرچ کے باوجود کوئی تبدیلی نہیں نظر آتی۔افغانستان میں معیاری ہسپتال قائم نہیں ہوسکے آج بھی ایک بڑی تعداد علاج کیلئے دوسرے ممالک سفر کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آنے والا ایک ایک پیسہ قابل احتساب ہونا چاہیے اور وہ اپنی جگہ پر استعمال ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے درست تاثر کو اجاگر کریں گے۔صحت کے شعبہ میں بڑی تبدیلی دیکھیں گے ہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے دن رات کام کریں گے۔پاکستان کوکئی چیلنجوں کاسامنا ہے تاہم ہم بطور ریاست وحکومت اپنے عوام کی صحت کی سہولیات کے ذمہ دار ہیں،ہم اپنے معاونین کو بتائیں گے کہ وہ صحت میں کہاں فنڈنگ کریں۔