مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوجی آپریشنز کے باعث شعبہ تعلیم بھی بری طرح متاثر


سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی فوجی آپریشنز کے باعث شعبہ تعلیم بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

خواندگی  کے  عالمی دن کے موقع پرایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیری طلبا وطالبات کو قابض بھارتی فورسز کی چیرہ دستیوںکا روز سامنا کرنا پڑتا ہے ، بھارتی فورسز اہلکار طلباکو ہراساں کرتے ہیں اور توہین آمیز سلوک کا نشانہ بناتے ہیں ، طلباکو بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے اپنے عزیزوں ، رشتہ داروں کی جدائی دیکھنا پڑتی ہے اور اس ذہنی پریشانی میں وہ اپنی تعلیم پر بھر پور توجہ نہیں دیں پاتے ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 05 اگست 2019 کو جب مودی کی زیر قیادت ہندوتوا بھارتی حکومت نے دفعہ 370اور 35اے منسوخ کر کے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کی اور مقبوضہ علاقے کا فوجی محاصرہ کیا تو کشمیری طلبابھی مسلسل کئی ماہ تک گھر وں میں مقید ہو کر رہ گئے ، انٹرنیٹ سروس کی مسلسل بند ش کا سب سے اثر طلباپر پڑا اور انکی تعلیم سخت متاثر ہوئی۔

مودی حکومت نے کشمیری نوجوانوں کو معیاری تعلیم سے دور رکھنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام چلنے والے سینکڑوں سکول بند کردیے ، علاقے میں آر ایس ایس نظریے کی حامل ایک نئی تعلیمی پالیسی نافذ کی ۔ ہندو توا بھارتی حکومت کشمیری مسلمان طلباکو ہندو مذہبی گیت وغیرہ گانے پر مجبور کر رہی ہے۔بھارتی شہروں میں زیر تعلیم کشمیری طلباکو بڑے پیمانے پر ہراساں کیا جاتا ہے ، انہیں مختلف بہانوں سے بھارتی تعلیمی اداروں سے نکال دیا جاتا ہے۔  عالمی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں طلباکی حالت زار پر توجہ دے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں کردار ادا کرے۔