اسلام آباد (صباح نیوز) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی لہر کی ابتدا نظر آنا شروع ہوگئی ہے ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اومی کرون کیسزمیں اضافہ ہورہاہے اور اس لہرمیں ہرطرف سے کیس رپورٹ ہورہے ہیں ، ویکسین نہ لگوانے والے افراد اس سے زیادہ متاثرہوئے،دنیا بھر میں وائرس سے بچا کی بوسٹرڈوز کی اجازت دے دی گئی ۔
اہم بات یہ ہے کہ جنہوں نے پہلی ڈوز نہیں لگوائی وہ لازمی لگوائیں۔انہوں نے کہا کہ اومی کرون کی علامات پچھلے ویرینٹ (ڈیلٹا)جیسی ہیں،مشتبہ کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے اور ٹیسٹنگ کے بعد مزید کیسز سامنے آنے کا امکان ہے تاہم ان کیسز کی گنتی کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ 15 نومبر سے 31 دسمبر تک کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 1 فیصد سے کم تھی تاہم 3 سے 4 دن میں اس میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک ان کیسز پر جو تجزیہ کیا ہے ان میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ تر لوگوں کا تعلق ان لوگوں سے ہوتا ہے جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی ہوئی ہوتی تاہم ویکسین لگوانے والوں میں بھی اس وائرس کا شکار ہونے کا امکان برقرار رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے والے افراد میں اس بیماری سے محفوظ رہنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اور اس لیے ضروری ہے کہ ویکسین اور بوسٹر کے باوجود ماسک کا استعمال زور کریں، بزرگوں کو سب سے پہلے بوسٹر ڈوز لگوانی چاہئے،ان کے بعد قوت مدافعت میں کمزور افراد کو بوسٹر ڈوز لگنی چاہئے۔انہوںنے کہا کہ اگر ہم نے اپنی عادتیں نہ بدلیں تو کیسز میں مزید اضافہ ہوگا۔