اسلام آباد(صباح نیوز)چیف ایگزیکٹو صحت سہولت پروگرام ڈاکٹر محمد ارشد نے کہا ہے کہ صحت سہولت پروگرام کی بدولت غربت کے خاتمے اور صحت کی بہتر سہولتوں تک یکساں رسائی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی)کے زیر اہتمام منعقدہ ویبنارپاکستان میں یونیورسل ہیلتھ کوریج کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوشل ہیلتھ پروٹیکشن وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے شروع کیا جانے والا اقدام ہے جس کی بدولت زیر ہدف خاندانوں کوصحت کے حوالے سے ہنگامی اور فوری ضروریات پوری کرنے کے لیے کسی مالیاتی بوجھ کا سامنا کئے بغیر علاج معالجے کی بہترین سہولیات میسر آ سکیں گی۔
وزارت صحت میں یونیورسل ہیلتھ کوریج کے کوآرڈینیٹرڈاکٹر محمد خالد نے شرکا ء کو بتایا کہ یونیورسل ہیلتھ کوریج کو اس اصول کی بنیاد پر وضع کیا گیا ہے کہ تما م افراد اور معاشرے کے تمام طبقات کی صحت کی مساوی اور معیاری سہولتوں تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اپنی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے مختلف پیکیج تیار کر رہے ہیں جبکہ پروگرام کو ابتدائی طور پر عالمی بینک کی معاونت سے شروع کیا جا رہا ہے۔
ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری پروگرام کی مختلف جزئیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ درست سمت میں ایک اچھا اقدام ہے تاہم 22کروڑ آبادی کے ملک میں اس نوعیت کے پروگرام کی کامیابی کے لیے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں صحت کے شعبے سے متعلق بات کرتے ہوئے اس پر اثر انداز ہونے والے دوسرے عوامل جیسا کہ ماحول، غذائی تحفظ، غذائیت اور ہنگامی حالات وغیرہ کو بھی پیش نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سمین صدیقی نے اپنی گفتگو میں یونیورسل ہیلتھ کوریج کو ایک اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ ابتدائی طور پر ہمیں آبادی کے غریب ترین طبقات تک صحت کی معیاری سہولیات پہنچانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں مثر نفاذ ہمیشہ ایک بڑا مسئلہ رہا ہے اس لیے پروگرام کی افادیت کو پروگرام رکھنے کے لیے نفاذ کو یقینی بنانا انتہائی اہم ہو گا۔ ایس ڈی پی آئی کی ڈاکٹر رضیہ صفدر نے قبل ازیں پاکستان میں صحت کی سہولتوں اور صحت کے حوالے سے پائیدار ترقی کے اہداف پر روشنی ڈالے ہوئے کہا کہ یونیورسل ہیلتھ کوریج اس ضمن میں اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔