اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز بشمول قومی سلامتی ادارے ملکر معیشت کی ریڈ لائن کا بیس سالہ منصوبہ بنائیں اورمعیشت کے ریڈ لائن منصوبے حکومتوں کے آنے جانے سے متاثر نہ ہوں،روس،چین، سعودی عرب اور ایران کے بہتر تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے معاشی بہتری لائی جائے،چند دن کی مہمان حکومت آئی ایم ایف شرائط پوری کرنے کے لئے عوام پر ظلم کر رہی ہے۔ آئی ایم ایف بجٹ کے بعد نگران حکومت میں مہنگائی کا طوفان آئے گاسابق اور موجودہ حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں سے مزید تباہی آئے گی،بد قسمتی سے حکمران سخت شرائط پر قرضے لے رہے ہیں اوربیس سال میں اتنی امداد اور قرضے نہیں ملے جتناان پر سود اور قرض ادا کیا ہے۔سازش کے تحت عالمی قوتیں قرض دیکر قوم کو غلام بنانا چاہتی ہیں جبکہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ آئی ایم ایف دکٹیشن پر چلتے ہیں اور کہا کہ قرضوں سے ملکی معیشت کی جان چھڑوائی جائے جبکہ قرضوں کے حصول کے بجائے ملکی وسائل کو بہتر بنایا جائے،مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے چوتھے یوم تاسیس پر ملک کے طول و عرض کے تاجروں کو خراج تحسین اور مبارک باد پیش کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے چوتھے یوم تاسیس کی مناسبت سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر تاجر رہنما ضیا احمد راجہ، ملک ظہیر احمد،راجہ حسن اختر،شیخ عبدالسلیم،یوسف راجپوت،ملک عبدالعزیز،شہباز قادری،عبید عباسی،راجہ رفاقت،عثمان خان جلالزئی،شیخ شبیر،مدثر فیاض چوھدری،نجیب عباسی،ملک شکیل،عتیق جنجوعہ،بابر چوھدری،راجہ خالد،آصف علی،حاجی اللہ رکھا،چوھدری جاوید،ملک عثمان، غلام علی انجم، عظیم الحسنات و دیگر تاجر قائدین موجود تھے۔محمد کاشف چوہدری نے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے چوتھے یوم تاسیس پر ملک کے طول و عرض کے تاجروں کو خراج تحسین اور مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کے 170اضلاع بشمول آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے چار سو سے زائد مقامات پر یوم تاسیس تقریبات منعقد ہوئی،مرکزی تنظیم تاجران پاکستان سب سے بڑا منتخب غیر سیاسی پلیٹ فارم ہے ملک بھر کے تاجروں نے قدرتی آفات اور قومی سانحات کے دوران ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے اور مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے رنگ، نسل، ذات، برادری، فرقوں اور مذاہب سے بالاتر ہو کرہرموقع پر تاجروں کے حقوق کی ترجمانی کی ہے ہم تاجروں کے حقوق کے تحفظ اور فرائض کی بجا آوری کا فریضہ ادا کر رہے ہیں۔
شناختی کارڈ کی شرط کا معاملہ ہو یا کرونا لاک ڈاون تاجر اتحاد مثالی رہا۔محمد کاشف چوہدری نے کہاکہ یوم تاسیس کے موقع پر قومی معیشت کو درپیش مسائل کے حل کا مطالبہ کرتے ہیں۔ملک کی بد قسمتی ہے کہ قومی تاریخ میں پہلی مرتبہ بجٹ پاس ہونے سے پہلے ہی منی بجٹ منظور کرلیا گیاجبکہ بجٹ میں ایک بار پھر قرضوں پر انحصار کیا گیاجس کے ملکی معیشت پر بیانک اثرات پڑیں گے اوربجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار سے معیشت کا حجم سکڑ ے جائیگا۔محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ بجٹ میں قومی آمدن میں اضافے اور اخراجات میں کمی کا کوئی منصوبہ نہیں شامل نہیں کیا گیا اتحادی حکومت نے اخراجات میں کمی کے بجائے 765 ارب حکومتی نظام کو چلانے کے لئے رکھے ہیں ستم ضریفی ہے کہ فروری میں جی ایس ٹی کو 18 سے 25 فیصد تک بڑھا دیا گیاجس سے مہنگائی کا ایک طوفان آیا ہے۔،
محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ ریئل سٹیٹ سیکٹر میں فائلر پر ٹیکس ڈبل اورنان فائلر پر ٹیکس ساڑھے دس فیصد کردیا گیاجس سے یہ سیکٹر بیٹھ گیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت روس سے پٹرولیم مصنوعات درآمد کر رہی ہے ایسے میں پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے بجائے مزید مہنگی ہوگئی ہے اور پٹرولیم لیوی کو 50روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60روپے کر دیا گیا۔محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ گزشتہ مالی سال ٹیکس اہداف حاصل نہیں ہو سکے اور اب ایک بار پھر ایسا ٹیکس ہدف مقرر کیا گیا ہے جو حاصل ہوتا نظر نہیں آتا،94 سو ارب کے ٹیکس اہداف کا حصول ناممکن ہے،ہر شعبے میں حکومت کی پچھلے سال کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔حکومت اگلی سردیوں کے لئے تاحال ایل این جی خریداری کے معاہدے نہیں کرسکی،ایل این جی کے نو ٹرمینل کی نیلامی ہونی تھی لیکن تین کی ہو سکی،شہر اقتدارمیں صورتحال یہ ہے کہ گرمیوں میں گیس نہیں مل رہی اور اس وقت بھی گیس لوڈشیڈنگ ہورہی ہے تو سردیوں میں عوام کو گیس کیسے ملے گی؟۔
محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ چند دن کی مہمان حکومت آئی ایم ایف شرائط پوری کرنے کے لئے عوام پر ظلم کر رہی ہے۔ آئی ایم ایف بجٹ کے بعد نگران حکومت میں مہنگائی کا طوفان آئے گاسابق اور موجودہ حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں سے مزید تباہی آئے گی،کساد بازاری کا ذمہ دار کون ہوگا؟محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی آمدن کی بنیاد پر قرضے واپس کرنے کی صلاحیت نہیں اورحکمران سخت شرائط پر قرضے لے رہے ہیں،بیس سال میں اتنی امداد اور قرضے نہیں ملے جتنا سود اور قرض ادا کیاگیا ہے۔سازش کے تحت عالمی قوتیں قرض دیکر قوم کو غلام بنانا چاہتی ہیں جبکہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ آئی ایم ایف دکٹیشن پر چلتے ہیں انہوں نے کہا کہ قرضوں سے ملکی معیشت کی جان چھڑوائی جائے اورقرضوں کے حصول کے بجائے ملکی وسائل کو بہتر بنایا جائے۔طویل المدتی اور قلیل المیاد معاشی منصوبے بنائے جائیں۔محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ روس،چین، سعودی عرب اور ایران کے بہتر تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے معاشی بہتری لائی جائے اورتمام سٹیک ہولڈرز بشمول قومی سلامتی ادارے ملکر معیشت کی ریڈ لائن کا بیس سالہ منصوبہ بنائیں اورمعیشت کے ریڈ لائن منصوبے حکومتوں کے آنے جانے سے متاثر نہ ہوں محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان،تاجر دشمن پالیسیوں کے خاتمے کیلئے حکومت وقت سے رابطے میں ہے اور ہم ڈائیلاگ کے ذریعے معاملات کو حل کرنا چاہتے ہیں تاہم اگر حکومت نے تاجر دشمن پالیسی نہ بدلی تو پھر تاجر سڑکوں پر آنے کو تیار رہیں، پریس کانفرنس کے اختتام پر چوتھے یوم تاسیس کا کیک کا ٹا گیا۔