راولپنڈی( صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹرطارق سلیم نے کہاہے کہ تحفظ ختم نبوت ۖ ہمارے ایمان کا حصہ ہے مٹھی بھرسیکولراورلبرل عناصرنے جب بھی تحفظ ناموس رسالتۖ قوانین پروارکرنا چاہا جماعت اسلامی سمیت علماء ومشائخ نے جانوں تک کی قربانیاں دے کراسے ناکام بنایا،دینی مدارس اور خانقاہوں کومتحد ہوکرپاکستان میں نظام مصطفےۖ کے قیام کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی ،دنیابھرمیں عالمی طاغوتی شیطان متحد ہیں جبکہ مسلم ممالک متحد ہونے کی بجائے دجالی قوتوں کے آلہ کاربن کراسلام کو کمزورکررہے ہیں ایسے حالات میں علماء ومشائخ کی ذمہ داریاں مزید بڑھ جاتی ہیں ،جماعت اسلامی نے پاکستان کے آئین کواسلامی بنانے کے لئے علمائے کرام اورمشائخ عظام کے ساتھ مل کرایک طویل جدوجہد کی ،جماعت اسلامی کے پروفیسرعبدالغفورنے دنیا بھرکے آئین جمع کرکے بہت محنت سے پاکستان کے اسلامی آئین کا مسود ہ تیارکیا ،پاکستان میں موجود عالمی طاغوت کے نمائندوں کی ہمیشہ کوشش رہی کہ پاکستان کے اسلامی آئین میں ترمیم کرکے اسے سیکولرریاست بنایا جائے لیکن اسلام پسندقوتوں کے مقابلے میں انھیں ہمیشہ رسوائی ہوئی۔
ان خیالات کااظہارانھوں نے سجادہ نشین کوٹ مٹھن شریف خواجہ معین الدین کوریجہ کی زیرصدارت منعقدہ تحفظ ختم نبوتۖو اتحاد امت مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر صدرعلماء ومشائخ رابطہ کونسل میاں مقصود احمد،سیکرٹری جنرل پیرزادہ برہان الدین عثمانی،صوبائی صدرپنجاب پیرغلام رسول اویسی،چیئرمین اکیڈمی آف انٹرنیشنل صوفی اسکالرزترکی پیرزادہ ڈاکٹرسعود احمدرضاالرفاعی، نائب صدرملی یکجہتی کونسل پنجاب قاضی محمدجمیل،صوبائی کوآرڈینیٹرمولانا عبدالرحیم بابر،امیرضلع راولپنڈی سیدعارف شیرازی،پیرزادہ عبدالنبی ہاشمی سمیت پاکستان اوربیرون ممالک سے علماء ومشائخ نے بھی خطاب کیا۔
قبل ازیں ذمہ داران وکارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطارق سلیم نے کہاکہ خیبرپختونخواسے تبدیلی کاجنازہ نکل رہا ہے پنجاب کے عوام بھی بلدیاتی انتخابات میں ووٹ کی طاقت سے مافیا کوشکست سے دوچارکریں ،ن لیگ اور پیپلزپارٹی کوبارہا آزمایاجاچکا ،مسائل کے حل کے لیے ناگزیرہے کہ قوم کاانتخاب جماعت اسلامی کی دیانتدارقیادت ہو۔ نوجوان ہماری اصل قوت ہیں کپتان نے جھوٹ بول کران کی توقعات کاخون کیا جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں نوجوانوں کوکلیدی کرداردے کرقائدانہ کرداردے رہی ہے ہرسطح پربلدیاتی امیدوارنامزدکررہے ہیں ظلم کے اندھیرے ختم ہونے کا وقت آگیا۔