اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں بالخصوص آئی ٹی اور انجینئرنگ کے شعبوں میں داخلہ کی شرح بڑھانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے تا کہ ہنر مند گریجویٹس کی مارکیٹ کی طلب کو پورا کیا جا سکے، علاقائی ممالک پاکستان کے مقابلے میں یونیورسٹیوں کے گریجویٹس کی بہت زیادہ تعداد پیدا کر رہے ہیں اور ہماری یونیورسٹیوں کو ملک میں بیچلرز اور ماسٹرز گریجویٹس کی تعداد بڑھانے کے لیے آن لائن اور فاصلاتی تعلیم کے فروغ پر توجہ دینی چاہیے۔
صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار ایوان صدر میں وفاقی چارٹرڈ یونیورسٹیوں اور ڈگری دینے والے اداروں کے وائس چانسلرز/ریکٹرز کے اجلاس کے دوران کیا۔ وفاقی وزیر برائے فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ شفقت محمود، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی)ڈاکٹر شائستہ سہیل، مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور ریکٹرز نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں روزگار کی شرح کو بڑھانے کے لیے اکیڈمیا اور انڈسٹری کے روابط کو فروغ دے کر اپنے طلبا کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر سے آراستہ کریں۔ انہوں نے مناسب طریقے سے ڈیزائن کیے گئے آن لائن کورسز اور مواد کی ترسیل اور تشخیص کے بہتر طریقوں کے ذریعے ورچوئل تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے پر بھی زور دیا۔وفاقی وزیر شفقت محمود نے مہارت پر مبنی تعلیم، فیکلٹی کی ترقی، اور لیبز اور متعلقہ تعلیمی سہولیات میں سرمایہ کاری کرکے معیاری گریجویٹس تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں ایچ ای سی کی آن لائن اور ڈسٹنس لرننگ پالیسی اور یونیورسٹیوں کی درجہ بندی کے لیے اس کے معیار پر خیالات کے تبادلے کے علاوہ بی ایس اور ایم ایس گریجویٹس کی تعداد بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں ہنرمند افرادی قوت کی مارکیٹ کی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف شعبوں میں ایسوسی ایٹ ڈگریاں( 2 سالہ ڈگریاں) متعارف کرانے اور پاکستان میں اعلی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکا نے فیکلٹی کی ترقی، تحقیقی سہولیات اور اساتذہ کی تربیت کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ آن لائن تعلیم فراہم کرنے کے لیے مطلوبہ مہارتوں سے آراستہ ہو سکیں۔