سکول جانے کی عمر کے 3 کروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں ، ان بچوں کو تعلیم دینا واقعی ایک بڑا چیلنج ہے، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کو صحت اور تعلیم کے شعبوں میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سکول جانے کی عمر کے 3 کروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں ، یہ تعداد تشویشناک ہے جس کے اندراج کے لیے تخلیقی حل سوچنے کی ضرورت ہے ، ان بچوں کو تعلیم دینا واقعی ایک بڑا چیلنج ہے جسے صرف روایتی طریقوں سے حل نہیں کیا جا سکتا بلکہ اس کے لیے ڈیجیٹل اور آن لائن سیکھنے کے طریقوں کے استعمال کو فروغ دیا جانا چاہئے۔

صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار یونیسیف کی جانب سے پاکستان میں اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ یونیسیف کے کنٹری ریپریزنٹیٹو عبداللہ عبدالعزیز فاضل نے اجلاس کو پاکستان میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں یونیسیف کے کردار اور کامیابیوں کے بارے میں بتایا۔ پیر کو ایوان صدر میں منعقدہ بریفنگ اجلاس میں چیف پولیو یونیسیف ہامش ینگ، چیف ایجوکیشن ایلن وان کالمتھائوٹ، چیف واش ہیلی گاشا اور دیگر نے شرکت کی۔

یونیسیف کے کنٹری ریپریزنٹیٹو نے اجلاس کو سیلاب سے بچوں پر پڑنے والے اثرات اور یونیسیف کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے بچوں کے لیے فراہم کی جانے والی امداد کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ شدید غذائی قلت کے شکار 134,779 بچوں کا علاج کے لیے اندراج کیا گیا ہے، اس کے علاوہ 1,194,940 بچوں کو خسرہ کے خلاف حفاظتی ٹیکے لگائے گئے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ یونیسیف نے 1232 عارضی تعلیمی مراکز قائم کیے اور 180,889 بچوں کو مختلف طریقوں کے ذریعے محفوظ ماحول میں اپنی تعلیم جاری رکھنے میں مدد کی۔انہوں نے کہا کہ 1,195,088 لوگوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی فراہم کی گئی ہے۔

انہوں نے پاکستان کے تعلیم اور صحت کے شعبوں کو مضبوط بنانے میں مدد کے لیے یونیسیف کے 5 سالہ پروگرام (2023-2027) کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یونیسیف نے دماغی صحت اور معذوری کو اپنے پروگراموں میں شامل کیا ہے۔ عبداللہ عبدالعزیز فاضل نے کہا کہ پاکستان میں 5 سال سے کم عمر کے 40 فیصد بچے سٹنٹنگ کا شکار ہیں اور اگر اس مسئلے پر توجہ دی جائے تو اس سے ملک کی جی ڈی پی میں 10 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔

اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ دماغی صحت، غذائیت کی کمی اور معذوری صحت کے بڑے مسائل ہیں جن پر فوری توجہ دینے اور ان مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے فوری فیصلوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بیماریوں کے بچائو کے پہلو پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا جو نہ صرف لاگت کے حوالے سے موثر ہے بلکہ بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ صدر مملکت نے پاکستان کے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں یونیسیف کے تعاون کو سراہا