عوام کل بیٹ توڑکر اپنی محرومیوں کا انتقام لیں گے،سینیٹر مشتاق احمد خان


پشاور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کومنعقد کرنے میں دوسال تک تاخیر کی،جماعتی بنیادوں پرانتخاب کرنے میں ہم عدالتوں سے جیت چکے ہیں،ہمارے3ہزارسے زائدامیدوارانتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے روکنے کے باوجودوزیراعظم سے لے کر ایم پی ایزتک نے باقاعدہ مہم چلائی۔وزیراعلیٰ اوروزیردفاع سمیت دیگر وزراء نے مختلف علاقوں بالخصوص انتخابی اضلاع میں ترقیاتی سکیموں کے اعلانات کئے۔اسپیکراسدقیصرکی لوگوں کونوکری دینے اورترقیاتی فنڈکی آڈیولیک ہوگئی۔حکومت نے پابندی کے باوجود118سرکاری افسران کے تبادلوں کے احکامات جاری کئے۔کمشنرپشاورکے والد پی ٹی ائی کے سینیٹرہیں جو انتخابات پراثراندازہورہے ہیں انھیں اپنے منصب ہٹادینا چاہئے تھا لیکن نہیں ہٹایا گیا۔

یورپ اور امریکہ میں قانون کی بالادستی کی مثالیں دینے والے وزیر اعظم نے خود قانون کی دھجیاں اڑائیں اور قانون کی حکمرانی کی بجائے حکمرانوں کا قانون کو رواج دیا ہے۔ حکومت کومتنبہ کرتاہوںکہ بیلٹ اوربیلٹ بکس کے ساتھ چھیڑ خانی برداشت نہیں کریں گے۔دھاندلی اور من پسند نتائج کے لئے ڈپٹی کمشنرنے سرکاری ملازمین کی ڈیوٹیاں ایک دن تبدیل کیں۔الیکشن کمیشن ڈاکخانہ بن چکاہے۔وزراء اورایم پی ایزکوغیرقانونی کام سے نہیں روک سکتے ہیں۔

ورکرزکوہدایت کرتے ہیں کہ اگرکسی نے دھاندلی کی کوشش کی توبھرپورجواب دینگے۔جماعت اسلامی نے 46 تحصیل چیئرمین اور میئرز کے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے جبکہ تین ہزار سے زائد امیدواران مختلف کیٹیگریز میں حصہ لے رہے ہیں۔ ڈیڑھ سو تک ہمارے مختلف کیٹیگریز کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ ڈی آئی خان میں اے این پی کے ضلعی صدروتحصیل مئیر کے امیدوار کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔الیکشن سے چندگھنٹے قبل تحصیل امیدوارکوسیکورٹی نہ دیناسوالیہ نشان ہے، حکومت کے سیکورٹی ادارے وزراء کی حفاظت پر مامور ہیں جبکہ امیدوار اور عوام دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہیں۔ عوام آج بیٹ کو توڑ دیں گے اور ان سے اپنی محرومیوں کا انتقام لیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع اور نائب امیر عنایت اللہ خان بھی موجود تھے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ جس طرح کی مہم چلی ہے اس سے لگتا ہے کہ الیکشن فری اینڈ فیئر نہیں ہوں گے۔ حکومت نے پری پول دھاندلی کی جتنی شکلیں ہیں انھیں استعمال کیا اور قبل از انتخاب دھاندلی کی کوشش کی ہے۔ وزیراعظم سے لے کر ایم پی اے تک سب نے الیکشن پر اثرا نداز ہونے کی کوشش کی ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ۔ الیکشن کمیشن اس کا نوٹس لے۔

انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ۔ یہ عوام کو نہ کچھ دے سکے ہیں نہ ہی ان کے پاس دینے کے لئے کچھ ہے۔ دھونس اور دھاندلی کے ذریعے عوام کا مینڈیٹ چوری کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ اضافی بیلٹ پیپرز کو دھاندلی کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

الیکشن کمیشن یقینی بنائے کہ اضافی بیلٹ پیپرز کو دھاندلی کے لئے استعمال نہیں کیا جائے، اضافی بیلٹ پیپرز کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے۔ انھوں نے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی محرومیوں کا بدلہ بیٹ کومسترد کرکے ترازو کو ووٹ دے کر لیں۔ جماعت اسلامی نے عوام کے مسائل کا ادراک رکھنے اور انھیں حل کرنے کی صلاحیت رکھنے والے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔ عوام آج ترازو کے نشان پر مہر ثبت کریں۔