کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ حکومت عوام سے قربانی جبکہ حکمران خودسادگی قنادعت ،ایمانداری ودیانتداری سے گھبرارہی ہے بدعنوانی ،شاہ خرچی ،لوٹ مار ختم نہ کرنے کی وجہ سے ملک کے وسائل چند خاندانوں میں خرچ ہورہے ہیں جس کی وجہ سے عوام بدحال چند خاندان مالامال ہیں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 170ارب روپے کا منی بجٹ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ، اس سے350سے زائد اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا ۔ عوام مہنگائی کی چکی میں پس کر رہ گے ہیں ۔ وزیر خزانہ کی طرف سے عوام کو سادگی اختیار کرنے کا مشورہ نا قابل فہم ، عوام پہلے ہی دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی بدعنوانی نے ملک تباہ کر کے رکھ دیا ہے بلوچستان کا کوئی ولی وارث نہیں بلوچستان کے لوگ دووقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں حکمران اپنے اللوں تللوں اور شاہانہ طرز زندگی کو ختم کریں ، بیرون ممالک پڑے اپنے اربوں ڈالر زپاکستان واپس لائیں اور عوام کو قربانی کا بکرا بنانے کی بجائے خود قربانی دیں ۔اب عوام قربانی نہیں دیں گے ۔آئندہ الیکشن حکمرانواں کے لئے ڈراوناخواب بن جائیں گے ۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں۔ ان ظالموں کے پاس اقتدار کے حصول کے سوا عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا معاشی ایجنڈا ہی نہیں۔ چوروں، لٹیروں کا ٹولہ ہے جو اقتدار پر قابض ہے۔ اس سے نجات حاصل کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے۔ حالیہ منی بجٹ لانے سے عوام کے لئے عرصہ حیات تنگ ہو گا ۔ گیس کی قیمتوں میں 124فیصد تک اضافہ اور سیلز ٹیکس کی شرح ایک فیصد بڑھانے سے 50ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ رہی سہی کسر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے پوری کر دی ہے جو کہ بے حسی اور بے شرمی کی انتہا ہے ۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ ان ظالموں نے عوام پر مہنگائی بڑھانے کا حلف اٹھا رکھا ہے ۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ہر چیز کی قیمت کو پر لگ جائیں گے ، اور عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گا ۔