وزیر اعظم کاسینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ


اسلام آباد (صباح نیوز)وزیر اعظم میاں محمد شہبازشریف نے سینئر صحافی اور اینکرپرسن ارشد شریف کے کینیا میں قتل کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن سے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جوڈیشل کمیشن کے پاس اس بات کااختیار ہو گا کہ وہ صحافی کمیونٹی اورسول سوسائٹی سے بھی کوئی رکن لے سکے گاتاکہ ارشد شریف کے اہلخانہ کو مطمئن کیا جاسکے کہ تحققیات شفاف طریقہ سے ہورہی ہیں اوراصل حقائق سامنے آسکیں۔

ایک نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کردی ہے ۔وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے بتایا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں کمیشن تشکیل کرنے کے فیصلے کوحتمی شکل دے دی جائے گی اور اس سلسلہ میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ وہ تمام شخصیات اورتمام وہ لوگ آئیں جن پرلوگوں کا مکمل اعتماد ہے اور ارشد شریف کے اہلخانہ کا مکمل اعتماد ہے تاکہ حقائق سامنے آسکیں۔

ارشد شریف کا قتل، واقعہ کی بے لاگ اور شفاف تحقیقات ہوگی ، شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو یقین دلایا ہے کہ ارشد شریف قتل کے واقعہ کے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے، واقعہ کی بے لاگ اور شفاف تحقیقات ہوگی ،عدالتی کمیشن کے قیام کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے لئے درخواست دیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف  نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ گزشتہ روز کینیا میں سینئر صحافی ارشد شریف کے ساتھ جو اندوہناک واقعہ پیش آیا، وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ پاکستان کی عوام ان کی موت پر انتہائی افسردہ ہیں اور اس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ گزشتہ روز سعودی عرب روانہ ہونے سے پہلے میں نے کینیا کے صدر سے خود بات کی اور ان سے گزارش کی کہ واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ ہمیں فورا بھجوائیں اور میت فورا پاکستان بھجوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ کینیا کے صدر نے مجھے پورا یقین دلایا کہ اس ضمن میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف  نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کینیا کے صدر نے اس واقعے پر میرے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ آج میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس واقعے کی عدالتی کمیشن کے ذریعے شفاف تحقیقات کرائیں۔ اس ضمن میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے لئے درخواست دیں گے۔

کابینہ سے بھی اس فیصلے کی باقاعدہ توثیق کرائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم سب کے لیے اس انتہائی افسوس ناک واقعے کی بے لاگ اور شفاف تحقیقات ہوگی اور حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔