رانا ثنااللہ نے جوبائیڈن کے پاکستانی ایٹمی اثاثوں سے متعلق بیان کو چول قرار دے دیا


فیصل آباد(صباح نیوز)وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے امریکی صدر جوبائیڈن کے پاکستانی ایٹمی اثاثوں سے متعلق بیان کو چول قرار دے دیا،رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی، جتھوں کی موجودگی سے حکومت تبدیل ہوسکتی تو پھر کل کو کوئی دوسرا جتھہ آئے گا، مشروط مذاکرات کیلئے تیار نہیں، غیر مشروط مذاکرات ہوسکتے ہیں۔

فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سے میں اپنے گھر آیا ہوں، ووٹ کے لیے یہاں آیا تھا اور ن لیگ کو ووٹ دے دیا ہے، ووٹ سے جو تبدیلی آئے گی اس کے حق میں ہیں، عوام کا جو فیصلہ ہو گا وہ سامنے آجائے گا۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ضمنی انتخابات پرامن اور شفاف طریقے سے جاری ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے الرٹ ہیں اور تمام معاملات کو قانونی ضابطوں کے تحت پورے کئے ہیں، پولیس رینجرز اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے بطریق احسن انتظامات سرانجام  دیے ہیں۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کسی جگہ پر بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی گئی، رینجرز فوج پولیس سب دستیاب ہیں، اہلکاروں سے کام لینا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، اور الیکشن کمیشن کی ہدایات پرتمام ایجنسیز کو عمل کرنا چاہیے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ کسی کے پاس اسلحہ نہیں ہونا چاہیے، پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں لوگ پہنچ جائیں تو ووٹ کاسٹ کر سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ سے متعلق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ احتجاج ریکارڈ کروانے کیلئے درخواست دیں، ہرسہولت فراہم کریںگے مگر جتھوں کے ساتھ لانگ مارچ کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی ہے، مسلح جتھوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا، 25 مئی کی پالیسی کو دس سے ضرب دیکر نافذ کریں گے۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ اسلام آباد پر قبضے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، جتھوں کی موجودگی سے حکومت تبدیل ہوسکتی تو پھر کل کو کوئی دوسرا جتھہ آئے گا، فتنے فساد کے کلچر کو اپنی جانیں دائو پر لگا کر روکیں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ مشروط مذاکرات کیلئے تیار نہیں، غیر مشروط مذاکرات ہوسکتے ہیں۔امریکی صدر کے بیان سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے خواہ مخواہ پاکستان سے متعلق بات کر دی، نہ کوئی ہمارا ذکر تھا نہ کوئی حوالہ تھا۔، ان کے بیان کی کوئی تک نہیں بنتی تھی، انہوں نے چول ماری ہے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی بنیادی بات نہیں ہے، اگر ہے بھی تو ہمارے وہ سیاست دان جو اپنی ذاتی اور سیاست بڑھانے کے لیے دوسرے ملکوں سے متعلق جھوٹے پروپیگنڈے کرتے ہیں، میں سمجھتا ہوں ہمیں اپنے رویے پر بھی احتیاط کرنی چاہئے اور چولیں نہیں مارنی چاہئے۔