سراج الحق کا سابق چیف جسٹس نورمسکانزئی کی شہادت پر اظہار افسوس


لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وفاقی شرعی عدالت کے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نماز کے دوران ان کی شہادت سفاکی کی انتہا ہے۔ مرکزی و صوبائی حکومتیں عوام کے جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں۔

منصور ہ سے جاری بیان میں سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں محمد نور مسکانزئی نے بڑی جرأت و بہادری کے ساتھ سود کے خلاف فیصلہ دیا۔ ملک میں اس وقت چور، ڈاکو، قاتل، ملک کے غدار اور قومی خزانے کو لوٹنے والے محفوظ ہیں، لیکن ایک دیانت دار اور ایمان دار شخص کو نماز کے دوران بے دردی سے شہید کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی حکومت کو شرم آنی چاہیے کہ وہ ایک جج کی حفاظت نہیں کر سکتی، حیران ہیں کہ وہ ایٹمی طاقت کے حامل ملک کی حفاظت کیسے کریں گے۔

سراج الحق نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ محمد نور مسکانزئی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور انھیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ ہم عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ جو بھی محمد نور کے قتل میں ملوث لوگ ہے اسے نشان عبرت بنایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اگر عدالتوں میں عوام کو انصاف نہیں ملتا تو انھیں تالے لگا دیں۔ انھوں نے کہا کہ 19سال بعد وفاقی شرعی عدالت کے اس معزز جج نے سود جیسی لعنت کے خلاف فیصلہ دیا۔ عدالت نے حکومت کو حکم دیا کہ پاکستان میں قرآن و حدیث کے خلاف سودی نظام نہیں چل سکتا۔ انھوں نے کہا کہ نور محمد مسکانزئی کی شہادت پر پوری غم زدہ ہے۔