کراچی(صباح نیوز)سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جیسا اقتدار ابھی ملا اگر ایسا ملا توحکومت قبول نہیں کروں گا، پورے ملک کو پیغام دے رہا ہوں اتوار کو ضمنی الیکشن نہیں بلکہ ریفرنڈم ہو رہا ہے۔کراچی میں فردوس شمیم نقوی کی رہائش گاہ پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ہمیں اقتدار ملا تو اسٹیبلشمنٹ ہمارے ساتھ چلی لیکن آخری کے 3 سے 4 ماہ میں اسٹیبلشمنٹ ہمارے ساتھ نہیں تھی۔ان کا کہنا تھاکہ نیب بھی میرے اختیار میں نہیں تھا، جیسا اقتدار ابھی ملا اگر ایسا ملا تو حکومت قبول نہیں کروں گا۔ سیاسی جماعت عوام کے پاس جاتی ہیں، امریکا کے پاس نہیں، یہ چور اپنے کیس ختم کرانے آئے ہیں، یہ الیکشن نہیں ہورہا، پاکستان کے مستقبل کو طے کررہا ہے۔
دوسری جانب کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شاندار استقبال پر شکر گزار ہوں، بیرونی سازش کے تحت ہماری حکومت ہٹائی گئی،حکومت کے جانے کے بعد دوسرا جلسہ کراچی کرنے آیا تھا، سیاسی تحریکیں ہمیشہ سے کراچی سے شروع ہوئیں، شہر قائد کے لوگ سیاسی شعور رکھنے والے لوگ ہیں، مزارقائد پر عوام نے اس وقت میری حوصلہ افزائی کی تھی،اتوار کو ضمنی الیکشن ہے، ملیر اور کورنگی کی سیٹ پر الیکشن ہو رہے ہیں، پورے ملک کو پیغام دے رہا ہوں یہ الیکشن نہیں، ملک کا ریفرنڈم ہو رہا ہے، ضمنی الیکشن میں ملک کا فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔ پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، ایک طرف سے 30 سال سے چوری کرنے والے ڈاکو ہیں، پہلے ملک لوٹتے ہیں پھر این آر او لیکر واپس آ جاتے ہیں، جب احتساب ہونے لگتا ہے تو پھر باہربھاگ جاتے ہیں،یہ این آراولیکرواپس آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے،کراچی ترقی کرتا ہے تو پورا پاکستان ترقی کرتا ہے،جب کراچی کی طبعیت خراب تو پاکستان کی طبعیت خراب ہو جاتی ہے، کراچی پاکستان کا معاشی انجن ہے، یہ چور بیرونی سازش کے تحت اقتدار میں آئے، جب سے یہ ملک پر مسلط کیے گئے 50 سالہ مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے، بجلی کے بلوں نے تنخواہ دار طبقے کا جینا مشکل کر دیا ہے، اب گیس کی قیمت بھی بڑھنے والی ہے، ہمارے دور میں پٹرول اور فضل الرحمان 150 روپے کا تھا، ہمارے دورمیں آٹا 55 روپے اور آج 100 روپے سے اوپر چلا گیا،
ملکی حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں، ڈالرکے مقابلے میں 30 فیصد روپے کی قیمت گر چکی ہے،ان کے اربوں ڈالر بیرون ملک پڑے ہیں، جنہوں نے سازش کرکے ان چوروں کو اوپر بٹھایا تاریخ انہیں کبھی نہیں بھولے گی، ایسا ظلم تودشمن بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا تھا،یہ ضمنی الیکشن ریفرنڈم ہے۔ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کیا ہم نے بھیڑ، بکریوں کی طرح غلامی یا خود دار قوم کی طرح کھڑے ہونا ہے، ہم نے اپنی حقیقی آزادی لینی ہے، صرف آزاد انسانوں کی پرواز اوپر ہوتی ہے، میں ایک آزاد انسان ہوں کبھی کسی کی غلامی نہیں کی، غلام صرف اچھی غلامی کر سکتے ہیں، چیری بلاسم غلام جیسی باتیں کبھی کسی ملک کا وزیراعظم نہیں کرسکتا۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ کرائم منسٹر بھکاریوں کی طرح دوسروں سے پیسے مانگتا ہے، شہباز شریف جب دنیا سے پیسے مانگتا ہے تو ان کوسب پتا ان کے اپنے اربوں ڈالر باہر پڑے ہیں، ایسے وزیراعظم کو لوگ ذلیل کرتے ہیں، انہوں نے چوری کے پیسے پر پلنے والے پھٹے ہوئے بچے تیار کیے ہوئے ہیں، ہمارا کلمہ انسان کوغیرت دیتا ہے۔ تنخواہ دارطبقہ پریشان اور قوم مقروض ہو گئی ہے، شہبازشریف نے گورا رنگ دیکھ کر اینکر کے آگے ہاتھ پھیلانے شروع کر دیئے، شہباز شریف نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے سامنے بھی تماشا کیا تھا، انتونیو گوتریس بڑا اچھا آدمی شہباز شریف نے اس کا بازو ہی پکڑ لیا، شہباز شریف نے سیکرٹری جنرل سے کہا وعدہ کرتا ہوں پیسہ چوری نہیں کریں گے،
شہباز شریف کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے سامنے کانپیں ٹانگ رہی تھیں، پیوٹن کے سامنے ایسے بیٹھا تھا جیسے ہیڈ ماسٹرکے سامنے بیٹھا ہو، شہباز شریف اور اس کے بیٹے کی 16 ارب کی چوری پکڑی گئی تھی، شہبازشریف کو بچایا گیا اور اوپر بٹھا دیا گیا، آج انہوں نے پاکستان کو ادھرپہنچا دیا، شہباز شریف خود کہہ رہا ہے قرضے واپس نہیں کرسکتے، 6 ماہ پہلے کونسی قیامت آئی تھی؟ اکنامک سروے کے مطابق 17 سال بعد ہماری حکومت میں 6 فیصد گروتھ تھی۔عمران خان نے کہا کہ ورلڈبینک کے مطابق کورونا کے باوجود پاکستان میں سب سے زیادہ روزگار ملا، عالمی اداروں نے ہماری کورونا کی پالیسی کو سراہا، ہم نے کورونا کے دوران غریبوں اور معیشت کو بھی بچایا تھا، دنیا نے احساس پروگرام کو سراہا، پوچھتا ہوں چوروں کو مسلط کرنے والوں کو قوم کبھی نہیں بھولے گی، قوم مشکلات کا سامنا کررہی ہے، اتواروالے دن ریفرنڈم میں بتانا ہے امپورٹڈ حکومت کو نہیں مانتے، 30 سال سے دوبڑے ڈاکو خاندانوں کو کبھی قبول نہیں کریں گے، اس ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ کرنے لگا ہوں،
اس ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا سمندرہمارے ساتھ نکلے گا، عوام کا سمندر بتائے گا قوم کدھر کھڑی ہے، یہ حقیقی آزادی کا جہاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم سے پوچھتا ہوں کیا اب زرداری کے ساتھ بیٹھ کر خوش ہے؟ کیا زرداری نے کراچی کے مسئلے حل کر دیئے؟ کراچی میں ہماری حکومت نہیں تھی اس کے باوجود گرین لائن بس سروس شروع کی، ہماری حکومت نے 15 سال سے رکا کے فورمنصوبہ شروع کیا، مجھے نظرآرہا ہے اندرون سندھ کے لوگ بھی حقیقی آزادی کے لیے تیاربیٹھے ہیں، اندرون سندھ کے لوگوں تیار ہو جائیں، مارچ سے فارغ ہو جائوں پھر اندرون سندھ، کراچی آئوں گا،زرداری مافیا نے اندرون سندھ کے لوگوں کو غلام بنایا ہوا ہے، سندھی بھائیوں تیار ہو جائو، ایک، ایک ڈسٹرکٹ میں جائوں گا، سندھ کو زرداری کی بیماری سے آزاد کریں گے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مریم کہتی ہیں، بے قصورتھی باعزت بری ہو گئی، اسحاق ڈارکے بعد نوازشریف بھی باعزت بری ہو جائے گا، این آر او ٹو میں زرداری بھی باعزت بری ہو جائے گا، پاکستان میں صرف سائیکل، موٹرسائیکل چور پکڑے جائیں گے، مریم بی بی ساری قوم سے جھوٹ نہ بولو، مریم بی بی سے 10 سال پہلے لندن فلیٹ کی منی ٹریل مانگی تھی، مریم نے اس وقت کہا تھا لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں۔