کراچی/میہڑ( صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہاکہ سندھ میں ہرطرف غربت کا راج ہے،لوگوں کو ان پڑھ اور وڈیروں کا غلام بنایا گیا ہے، مسائل سے نجات اور تبدیلی کے لیے سندھ کے عوام کو اپنے شعور کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔2 ماہ گزر جانے کے باوجود شہر سے بارش کا پانی نہ نکالنا سندھ حکومت کی نا اہلی کا واضح ثبوت ہے،الخدمت ہندو مسلم اور پارٹی سے بالاتر ہوکر سندھ بھر میں بلاتفریق سیلاب زدگان کی خدمت کر رہی ہے، سراج الحق 19 اکتوبر کو میہڑ پہنچ کر سیلاب متاثرہ علاقے کا دورہ، الخدمت ٹینٹ سٹی کا دورہ اور جلسہ سے خطاب کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میہڑ میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔قبل ازیں انہوں نے دوسروں میں خیمہ بستی، فیلڈ ہسپتال کا دورہ اور الخدمت رضاکاروں کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر سردار زبیر سولنگی، مقامی امیر الیاس کلہوڑو، سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، راشد منان اور عبداللہ ڈیرو بھی موجود تھے۔انہوں نے مزید کہا کہانہوں نے مزید کہاکہ اس وقت پورا سندھ ڈوبا ہوا ہے۔ لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے بے گھر بن چکے مگر حکمران سو رہے ہیں۔ سندھ حکومت نے سیلاب زدگان کو لاوارث چھوڑا ہے۔میہڑ، کے این شاہ۔جھڈو سمیت سندھ کے بڑے شہر پانی کی زد میں ہے۔اس وقت متاثرین کا نمبر ون مسئلہ بارش کا پانی نکالنا ہے۔جس کی وجہ سے علاقوں میں تعفن اور وبائی امراض پھیل رہے ہیں۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سندھ حکومت کا ایک وزیر روزانہ پریس کانفرنس کر کے ریلیف کی اعدادوشمار پیش کر تا ہے مگر ہم پورا سندھ گھوم رہے ہیں سرزمین پر ایسا کچھ نظر نہیں آتا۔متاثرین حکومتی نمائندوں کا گھیراء اور اپنے ساتھ ناانصافی اور ان کی کرپشن کے خلاف عدالتوں کا رخ کر رہے ہیں۔کسی کو حق نہیں ہے کہ اسکول و دیگر سرکاری امارتوں میں پناہ لیے ہوئے بے گھر لوگوں پر ڈنڈے برساکر بے دخل کریں۔آخر یہ مجبور لوگ جائیں بھی تو کہاں جائیں۔صوبائی امیر نے دادو میں خیمہ بستی اور الخدمت کے رضاکاروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم خدمت کا کام صرف انسانیت کی خدمت اور اللہ کی رضا کے لیے کرتے ہیں۔
اس قدرتی آفت و آزمائش میں توبہ استغفار اور اللہ سے تعلق مضبوط کرنا ہے۔حالیہ طوفانی بارشوں میں ضلع دادو سب سے زیادہ متاثر علاقہ ہے۔الخدمت خدمت کے جزبہ کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے کارکنان و الخدمت کے رضاکاروں پر زور دیا کہ متاثرین کے ساتھ حسن سلوک اور اچھے رویہ ہونا چاہئے۔ امداد یا خیرات نہیں بلکہ ان کا حق سمجھہ کر ان تک پہنچایا جائے۔متاثرین کے لیے آنے والی امداد و رقم ہمارے پاس ایک امانت ہے۔ اسے صحیح حقداروں تک پہنچنا چاہئے۔ حساب کتاب بھی ہر وقت تیار ہو تاکہ ہر ڈونر اور آڈیٹر جس وقت چاہے دیکھ کر اپنی تسلی کر لے۔ اس موقع پر امیر ضلع مولانا واحد بخش ببر، الخدمت کے صدر محمد موسیٰ اور فیلڈ ڈائریکٹر عبدالسلام برڑو بھی ساتھ موجود تھے۔