قومی ترجیحات پر ڈائیلاگ قیادت کا ملی فرض ہے، لیاقت بلوچ


اسلام آباد(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی، صدر مجلسِ قائمہ سیاسی امور لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان اسلامی، نظریاتی، فلاحی اور ماڈل اسلامی ریاست بنانے کے لیے قائم ہوا۔ علامہ اقبال کی فکر سے روگردانی اور قائد اعظم کی عظیم الشان جدوجہد کو فوجی آمریتوں اور نااہل، کرپٹ، کھلنڈرے اور اقتدار کے شوقین سیاست دانوں نے برباد کردیا ہے۔ مذہبی محاذ پر فرقہ واریت، مسلکی شدت نے دوریاں پیدا کیں اور اب ہر ملک کی جماعتوں میں بھی گروہ در گروہ بن گئے ہیں۔ سیاسی، اقتصادی اور اخلاقی بحران خوفناک شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ قومی قیادت اپنی انا، ضِد، ہٹدھرمی کے گند میں بند رہی تو سیاسی، آئینی، عدالتی محاذ پر بڑا حادثہ ہوسکتا ہے۔ قومی ترجیحات پر قومی ڈائیلاگ قومی قیادت کا ملی فرض ہے۔

آکسفرڈ ایجوکیشن اکیڈمی بٹ خیلہ میں مالاکنڈ میں عوامی تربیتی اجتماع اور اسلام آباد میں علما کرام، دینی جماعتوں کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئیلیاقت بلوچ نے کہا کہ آئینِ پاکستان حکومتوں اور منتخب اداروں کو پابند کرتا ہے کہ قرآن و سنت کے مطابق قانون سازی کی جائے۔ ہر وہ قانون جو آئین کی روح اور قرآن و سنت سے متصادم ہے وہ ناقص قانون سازی، اس کی ہر حیثیت غیرقانونی اور ملک و ملت کے لیے مضر ہے۔ ٹرانسجینڈر قانون کی آڑ میں مغرب زدہ، مادرپدر آزاد، مذہب بے زار طبقہ انسانیت سوز معاشرہ بنانا چاہتا ہے۔ مغربی معاشرہ جس تباہی کی انتہا کو پہنچادیا گیا ہے، پاکستان کا نام نہاد روشن خیال، سیکولر اور اسلام بے زار طبقہ وہیں سے پاکستان میں بربادی کا آغاز کررہا ہے۔ شہباز شریف حکومت، پی پی پی اور پی ٹی آئی اپنی غلطی تسلیم کریں، خواجہ سر ائوں کو تعلیم، روزگار، انسانی حقوق کا تحفظ دیا جائے اور ٹرانسجینڈر قانون کے نام اور خلافِ شریعت طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے۔ سینیٹر مشتاق احمد کی ترامیم منظور کی جائیں۔ جماعتِ اسلامی خاندانی نظام، شعائرِ اسلامی کے تحفظ اور انسانیت سوز معاشرہ کے قیام کا راستہ روکنے کے لیے ملک بھر میں صالح اور اسلامی قومی قیادت کے تحت عوام کو منظم کرے گی۔ مٹھی بھر عیاش، گمراہ طبقے کو ملک و مِلت برباد نہیں کرنے دیں گے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ مولانا سید ابوالاعلی مودودی نے ساری زندگی سیاست اور ریاست کو قرآن و سنت کا پابند بنانے کی جدوجہد کی۔ اشتراکیت، مغربیت، اباہیت، قومی استحصالی ظلم اور مغربی سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جاندار و جرات مندانہ کردار ادا کیا۔ قائد اعظم اور علامہ اقبال کی فکر و دانش کو مولانا مودودی نے آگے بڑھایا۔