ڈی ایچ اے سٹی اسیکنڈل کے مفرورمرکزی ملزم کامران کیانی 8سال مفرور رہنے کے بعد پہلی بار منظر عام پر آگئے


 لاہور+اسلام آباد(صباح نیوز) سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل(ر) اشفاق پرویز کیانی کے بھائی  اور ڈی ایچ اے سٹی اسیکنڈل کے  مفرورمرکزی ملزم  کامران کیانی 8سال مفرور رہنے کے بعد  پہلی بار منظر عام پر آگئے ۔

لاہورکی متعلقہ احتساب عدالت سے  باآسانی  قبل ازگرفتاری عبوری ضمانت حاصل کرلی ملزم پر مبینہ طور پر 15ارب روپے کے فراڈ کا الزام ہے  حیران کن طور پر نیب کے حکام ہوائی اڈے پر  بڑے احتساب مقدمہ میں مطلوب کامران کیانی کی گرفتار ی کو یقینی نہ بناسکے۔ مطلوب ملزم ملک واپس پہنچ گیا آرام سے ضمانت لینے عدالت پہنچ گیا نیب کو کانوں کان خبر نہ ہوئی۔

متاثرین ڈی ایچ اے سٹی نے رقم ڈوبنے کا خدشہ ظاہرکردیا ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق ڈی ایچ اے لاہور سٹی میں پندرہ ارب روپے سے زائدکے  فراڈ  کے مرکزی ملزم کامران کیانی 8سال تک مفروررہنے کے بعد پاکستان واپس پہنچ گئے۔ہوائی اڈے پر میگا کرپشن کیس میں مطلوب مرکزی ملزم کی آمد کی ملک کے تفیتشی اداروں کو کانوں کان خبر نہ ہوئی۔

احتساب عدالت نے کامران کیانی کی 15 ستمبر تک عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی،ملزم کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی، ملزم کو شامل تفتیش ہونے اور ہرپیشی پر عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 15 ستمبر کے لیے فریقین کو نوٹس جاری ہوئے  ۔ نیب کونوٹس بھیج دیا گیا، نیب حکام عدالت کو  متذکرہ اسیکنڈل میں مطلوب ملزم سے تفیش کرنے کے معاملے پر موقف پیش کریں گے ،

عدالت میں نیب کے تفتیشی افسر کے موقف کی روشنی کامران کیانی کی عبوری ضمانت میں توسیع یا مستقل کرنے  کے معاملے پر فیصلہ متوقع ہے  ۔ قانونی حلقوں میں یہ سوال اٹھ گیا ہے کہ مفرورملزم کی  گرفتاری کے لئے آمد کی نیب کو اطلاع کیوں نہ ملی ۔کیا ملزم کے ہوائی اڈے پر آنے، گھر جانے ،وہاں سے عدالت جانے اور عبوری ضمانت حاصل کرنے کے دورانیہ کو نظر اندازکیا گیا ؟

کیا نیب کا انٹیلی جنس کا نظام انتہائی کمزور ہے یا  بات کوئی اور ہے ؟ ہوائی اڈے پرموجود کسی اور تفتیشی ادارے نے نیب اور حکومت کو اس بارے میں اطلاع کیوں نہ دی؟ ادھر متاثرین ڈی ایچ اے سٹی اپنی رقوم کے حوالے سے پریشان ہوگئے ہیں ۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ زندگی بھر کی جمع پونجی کی ڈی ایچ اے سٹی میں سرمایہ کی ہماری رقم واپس کی جائے ۔دریں اثنا ء ذرائع کے مطابق لاہور کے علاوہ اسلام آباد میں نیب ہیڈکوارٹرمیں اس ڈی ایچ اے سٹی ریفرنس کے حوالے سے اجلاس ہوا ہے۔ کامران کیانی کی عبوری ضمانت سے متعلق قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا  نیب کے ممکنہ موقف کے بارے میں مشاورت کی گئی۔