عرفان صدیقی کی گرفتاری و ہتھکڑیاں لگانے واقعے کی تفتیش کیلئے کمیشن قائم ہونا چاہیے۔ عمران خان


اسلام آباد(صباح نیوز)تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب میری حکومت کے دوران سینیٹر عرفان صدیقی کو گھر سے اٹھا کر گرفتار کیا گیا تومجھے اس کا دوسرے روز پتہ چلا ۔ اس معاملے کی باقاعدہ تفتیش کے لئے ایک کمیشن بننا چاہیے ۔

صحافیوں سے  غیر رسمی گفتگو کے دوران عمران خان  سے پوچھا گیا تھا کہ کیا آج آپ کو احساس ہے کہ عرفان صدیقی کیساتھ جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا ؟ عمران خان نے کہا کہ مجھے تو ایک دن بعد میڈیا کے ذریعے عرفان صدیقی کی گرفتاری اور ہتھکڑیاں لگانے کا علم ہوا۔ اس معاملے کی باقاعدہ تفتیش ہونی چاہیئے بلکہ ایک کمیشن بننا چاہیے جو اصل حقائق اور اس واقعے کے ذمہ داروں کو سامنے لائے۔

سابق وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ایک اور صحافی مطیع اللہ جان کو جب اغوا کیا گیا تو اس وقت بھی انہیں وقوعہ کے بعد علم ہوا۔ یہ سب غلط ہے۔  اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو آئین اور قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہیے۔

سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ان کے دورِحکومت میں ہونے والی بہت سی چیزوں کا علم ہی نہیں ہوتا تھا، جب وہ ہو جاتی تھیں تو الزام حکومت پر آتا تھا اور بدنامی ہماری ہوتی تھی۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔