توہین الیکشن کمیشن،عمران خان،اسد عمر،فواد چوہدری نے جواب کیلئے مہلت مانگ لی


اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان، پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات اسد عمر اور پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد احمد چوہدری نے توہین الیکشن کمیشن وچیف الیکشن کمشنر نوٹس کا جواب جمع کروانے کے لئے مزید وقت مانگ لیا۔تاہم الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی رہنماؤں کوجواب جمع کروانے کے لئے مزید وقت دینے یا نہ دینے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

الیکشن کمیشن نے قراردیا ہے کہ باقاعدہ حکم جاری کیا جائے گا کہ جواب جمع کروانے کے لئے مزید وقت دینا ہے یا نہیں۔ رکن الیکشن کمیشن سندھ نثار احمد درانی کی سربراہی میں شاہ محمد جتوئی، بابر حسن بھروانہ اور جسٹس (ر)اکرام اللہ خان پر مشتمل چار رکنی بینچ نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو جاری توہین الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر کے نوٹسز پر سماعت کی۔

دوران سماعت پی ٹی آئی کے جونیئر وکیل بیرسٹر گوہر نے پیش ہو کر بتایا کہ ان کے سینئروکیل فیصل فرید چوہدری اسلام آباد ہائی کورٹ میں مصروف ہیں چنانچہ انہیں جواب جمع کروانے کے لئے مزید وقت دیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہم شوکاز نوٹس جاری کردیتے ہیں پھر بے شک جواب جمع کروادیں۔ اس پر بیرسٹر گوہر نے دوبارہ الیکشن کمیشن سے جواب جمع کروانے کے لئے وقت دینے کی استدعا کی جس پر الیکشن کمیشن نے کہا ہم اس پر فیصلہ محفوظ کرتے ہیں اور مناسب حکم جاری کریں گے کہ آیا ہم نے آپ کو مزید وقت دینا ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کے خلاف غیر مناسب رویہ اپنانے، غیر پارلیمانی زبانی استعمال کرنے اور توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے کے حوالے سے جبکہ اسد عمر کے خلاف صرف الیکشن کمیشن کے خلاف غیر مناسب رویے اپنانے، غیر پارلیمانی زبانی استعمال کرنے اور توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے کے حوالے لئے گئے نوٹسز پر سماعت کی۔