ہیلپنگ ہینڈ سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کیلئے ساڑھے تین ارب روپے کے منصوبے شروع کر رہی ہے، ڈاکٹر محسن انصاری


اسلام آباد(صباح نیوز)صدر اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ ڈاکٹر محسن انصاری نے کہا کہ ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ اور اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ کے زیر انتظام سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے ساڑھے تین ارب روپے کے پراجیکٹ شروع کیے جا رہے ہیں۔

ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ کے زیر انتظام یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محسن انصاری نے کہا کہ اس وقت کئی ممالک ہیلپنگ ہینڈ کے ذریعے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہیلپنگ ہینڈ بلا نسل ، ذات اور مذہب کے انسانیت کی یکساں مدد کر رہی ہے۔

سی ای او ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ امریکہ جاوید صدیقی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ حالیہ بارشیں اور سیلاب 2005 کے زلزلے سے بڑھ کر تباہ کن ثابت ہوا ہے۔ امریکہ میں انٹرنیشنل این جی اوز کو مانٹر کرنے والے ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہیلپنگ ہینڈ شفافیت کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے۔ ہیلپنگ ہینڈ پاکستان میں حکومتی اداروں کے ساتھ مشاورت سے بہترین کام کر رہی ہے۔

اس موقع پر کنٹری ڈائریکٹر ہیلپنگ ہینڈ پاکستان محمد سلیم منصوری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب نے جہاں پورے پاکستان کواپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ اس وقت سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں بلوچستان، سندھ، جنوبی پنجاب اور خیبر پختونخوا کے اضلاع شامل ہیں۔ ان میں خاص طور پر وہ آبادیاں زیادہ متاثر ہوئی ہیں جو دریاوں کے گرد ونواح میں آباد تھیں۔ ہزاروں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو کر در بدر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کئی علاقوں میں پانی کھڑا ہے۔ ان علاقوں میں نہ چولہا جلتا ہے نہ کھانا پکتا ہے۔ خواتین، بوڑھے اور بچے اس مصیبت میں سب سے زیادہ مبتلا ہیں۔ کئی افراد کی زندگی ابھی بھی خطرے میں ہے،بہت بری صورتحال ہے،لوگ بہت تکلیف دہ صورت حال میں زندہ ہیں۔ لوگوں کے گھر پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ لوگوں کا مال و متاع تباہ و برباد ہو گیا ہے۔ ہمارے ڈونر کو ان برے حالات میں ان لوگوں کو ضرور سپورٹ کرنا چاہیے۔مشکل کی اس گھڑی میں ہمیشہ کی طرح ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ نے بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے اکیس اضلاع میں اپنے ریلیف پراجیکٹس کا آغاز کر رکھاہے۔ اس وقت بلوچستان، سندھ، خیبرپختونخوا  سمیت ملک بھر میں ستر ہزار سے زائد افراد کو مشکل کی اس گھڑی میں ریلیف پہنائی جا چکی ہے۔ ریلیف کیمپ لگائے جا رہے ہیں۔ خشک راشن تقسیم کیا جا رہا ہے۔ پکا ہوا کھانا گھر گھر پہنچایا جا رہا ہے۔ ہمارے ہیلتھ پروگرام کے تحت میڈیکل کیمپ کا آغاز ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ کے تحت اس وقت جنوبی پنجاب میں فاضل پور، راجن پور، تونسہ شریف میں کام کر رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں چارسدہ، نوشہرہ، سوات، مالاکنڈ، کوہستان میں پراجیکٹ جاری ہیں، سندھ میں نواب شاہ، دادو، میرپور خاص، بدین ، سانگھڑ ،شہید بینظیر آباد، کشمور، کندھ کوٹ اور کراچی کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن کو جاری کیے ہوئے ہے۔ جبکہ بلوچستان میں لسہ بیلہ، نوشکی، لورالائی، کوئٹہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، دکی اور جعفرآباد میں سیلاب متاثرین کے لیے امدادی کاروائیاں کر رہے ہیں۔