کشمیر کی تحریک آزادی میں سید علی گیلانی سے بڑا لیڈر کوئی نہیں ، امتیاز وانی


اسلام آباد(صباح نیوز)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر اور پاکستان شاخ کے سیکرٹری اطلاعات امتیاز وانی نے  قائد تحریک شہید سید علی گیلانی کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا  ہے گیلانی  اپنی نوعیت کے واحد کشمیری رہنما تھے جن کے اخلاص اور دیانت پر کسی کو شک نہیں تھا ،انہوں نے جوانی سے لیکربڑھاپے تک اپنی زندگی کا ہر لمحہ کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کئے رکھا تھا آپ کو  آزادی کشمیر کی جدوجہد اور واضح اور دو ٹوک موقف سے کوئی ہٹا نہ سکا وہ مظلوم کشمیریوں کا سہارا تھے اور ان کے جزبات کی حقیقی ترجمانی کرتے تھے ۔،

اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ سید علی گیلانی کو کشمیر سے عشق تھا اور وہ عشق کا بر سر عام اظہار کیا کرتے تھے ۔ان کی ساری زندگی کی جدوجہد سے عبارت تھی اور ان کی ساری جدوجہد کا مرکزی نقط کشمیر کی آزادی تھی وہ پاکستان سے    بے پناہ محبت کرتے تھے انہوں نے کہا کہ سید علی  گیلانی کی زندگی کا سب سے اہم پہلو مقصدیت اور یکسوئی ہے۔ جس چیز کو انھوں نے اپنی زندگی کا مقصد بنایا۔تھا ، یعنی اسلام سے شعوری و عملی وابستگی، ۔ کشمیر کی آزادی، اسلام کی تقویت کے لیے پاکستان اور کشمیر کی یک جہتی اور پھر جس یکسوئی،جس بالغ نظری اور جس اعتماد کے ساتھ، عملی اور اخلاقی دونوں اعتبار سے انھوں نے اس مقصد کے لیے کام کیا، وہ اپنی مثال آپ ہے۔ پوری زندگی پر پھیلی اس طویل اور جان لیوا جدوجہد کے دوران قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کیں، برسوں جیل اور نظربندی میں گزارے۔

امتیاز وانی نے مزید کہا کہ سید علی گیلانی انقلابی نعرہ ھم پاکستانی ہیں پاکستان ھماراھے کا نعرہ بلند کرتے ھوئے گیلانی صاحب سفر آخرت پر روانہ ھوئے وہ ایک انقلابی رہنما  تھے انکے مشن کو جاری رکھتے ھوئے آزادی کے علمبردار حصول منزل سے ضرور ھمکنار ھونگے۔ انہوں نے کہا گیلانی   پاکستان اور کشمیر کو وہ یک جان سمجھتے تھے۔ کشمیر کا مستقبل پاکستان اور صرف پاکستان سے وابستگی میں دیکھتے تھے، لیکن اس کی بنیاد علاقائیت نہیں بلکہ اسلام اور دو قومی نظریہ تھا۔ جموں و کشمیر پر بھارتی تسلط کو جس شخص نے سب سے زیادہ ہمت اور جرات کے ساتھ چیلنج کیا، اور پھر اس کی آواز پر کشمیر کے نوجوانوں اور عوام نے اس کا ساتھ دیا، وہ علی گیلانی ہی تھے۔ یہ بات پورے یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ کشمیر کی تحریک آزادی میں سید علی گیلانی سے بڑا لیڈر نہ کوئی تھا اور نہ ہے ۔