حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کا سیلاب کی صورتحال پر اظہار تشویش ، متاثرہ افراد کے جانی اور مالی نقصانات کا ازالہ کرنے کا مطالبہ


اسلام آباد (صباح نیوز)حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی رہنماؤ ں نے ملک میں سیلاب کی صورتحال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے جانی اور مالی نقصانات کا ازالہ کیا جائے جبکہ بارشوں کے پانی کوڈیموں کے ذریعے محفوظ کر کے بجلی اور پانی کی کمی کو پورا کیا جائے، یہ مطالبہ اجتماع ارکا ن کے اختتام پر کیا گیا جس میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگا ئی اور بلوں میں ناجائز ٹیکسوں  کے اضافے کے خلاف قرار داد منظور کروائی گئی،

جاری تفصیلات کے مطابق حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی ٹیم نائب قیمہ عطیہ نثار،سکینہ شاہد اورصوبہ پنجاب شمالی کی ناظمہ ثمینہ احسان نے اپنی تین نائبات نگران اسلام آباد نزہت بھٹی،راولپنڈی سے کوثر پروین اور سیاسی سیل کی نگران رخسانہ غصنفرکے ہمراہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کی صورت حال جاننے کے لیے دورہ کیا۔

عطیہ نثار نے کام کا جائزہ لیتے ہوئے ناظمات زونز اسلام آباد سے کہا کہ افراد کے ساتھ اپنائیت،مکمل واقفیت اور کام پر گرفت کے ساتھ ہی آپ اپنی دعوت کو موئثر بنا سکتی ہیں۔انہوں نے مزیدکہا کہ ذمہ داری اٹھانا ایک مشکل کام ہے، ہم صرف اسی صورت میں کامیاب ہو سکتے ہیں کہ تطہیر افکار اور تعمیر افکار کا کام ہماری اپنی ذات سے شروع ہو،دن کی اچھی مجاہدہ بننے کے لیے رات کی عبادت ضروری ہے۔انہوں نے ناظمات زون کو ترغیب دلائی کہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرتے ہوئے ذمہ داران کو پیر اور جمعرات کے روزے کا التزام بھی کرنا چاہیے۔

عطیہ نثار نے کہا کہ حق کو ہمیشہ غلبہ حاصل ہوتا ہے، جیسے پانی اپنی راہ خود بناتا ہے۔آپ کو اس پر نظر رکھنی چاہیے کہ ہماری کوششوں میں کوئی کمی نہ رہ جائے۔ناظمہ صوبہ پنجاب شمالی ثمینہ احسان نے دورے کے دوسرے سیشن میں اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے اس دور میں عصائے موسی قرآن ہے۔لوگوں سے تعلق بنائیں اور انھیں قرآن سے جوڑیں ،قرآن کے ذریعے ہی ایسی بصیرت حاصل کی جاسکتی ہے جو حق اور باطل کی پہچان عطا کرتی ہے۔آپ کا مشن انبیاء کا مشن ہے،انبیاء کے لیے بھی فتنے کھڑے کیے گئے،آپ کے لیے اس دور کا سب سے بڑا فتنہ یہ ہے کہ سچ اور جھوٹ کو ملا دیا گیاہے،آپ کسی سے بحث برائے بحث کے بجائے اپنی صحیح بات دوسروں کے سامنے رکھ دیں، جس کے اندر خیر ہوگی وہ حق کو پہچان لے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دو صوبے اس وقت سیلاب سے بہت بری طرح متاثر ہیں، ان کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مخیر افراد سے امداد کی اپیل کریں۔نائب ناظمہ صوبہ نگران اسلام آباد نزہت بھٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اپنے حلف رکنیت کے مطابق ہمارا نصب العین اللہ کے دین کو قائم کرنا ہے،جو اللہ کے دین کی خاطر دنیا سے کشمکش مول لیتا ہے، اللہ اس کی دستگیری کرتا ہے اور لبھی بھی تنہا نہیں چھوڑتا۔مولانا مودودی نے اس کام کا آغاز کیا تھا اور ہم اس کی تکمیل تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔اللہ کے دین کو قائم کرنے کے لیے تمام تدبیریں لڑائیں،پوری جانفشانی سے کام کریں تو اللہ کی مدد ضرور آتی ہے۔

ناظمہ ضلع نصرت ناہید نے اختتامی خطاب میں تفھیم منصوبہ ورکشاپ اور مرکزی منصوبہ عمل کے مطابق تمام ناظمات زونز کو اپنے علاقے کے لحاظ سے منصوبہ بندی کرنے کے لیے راہنمائی دی اور آئندہ اس مقصد کے لیے نشست کا ایجنڈا دیا۔اجتماع کے اختتام پر ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگا ئی اور بلوں میں ناجائز ٹیکسوں کیاضافے کے خلاف قرار داد منظور کروائی گئی۔حکومت سے مطالبہ کیا گیا بارشوں کے پانی کوڈیموں کے ذریعے محفوظ کر کے بجلی اور پانی کی کمی کو پورا کیا جائے اور سیلاب سے متاثرہ افراد کے جانی اور مالی نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔