عمران خان، شہباز گل کی عیادت کرنے اسپتال جائیں گے، کل ریلی کی قیادت بھی کریں گے، بابر اعوان


اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنے چیف آف اسٹاف شہباز گل کی عیادت کرنے کے لیے خود اسپتال جائیں گے اور  کل (ہفتہ) ان کی رہائی اور  شہباز گل پر کیے جانے والے تشدد کے خلاف نکالی جانے والی ریلی کی قیادت بھی کریں گے، ریلی راولپنڈی اور اسلام آباد دونوں جگہوں پر ہو گی،شہباز گل پارٹی کا اثاثہ ہیں،راتوں رات پمز کا میڈیکل بورڈ تبدیل اور میڈیکل رپورٹ بھی بدل دی گئی،منفی پراپیگنڈے سے تحریک انصاف کو کوئی فرق نہیں پڑے گا،مائنس ون کہنے والوں کو منہ کی کھا نا پڑے گی۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر قانون بابر اعوان نے ڈاکٹر شہزاد وسیم کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب  کے دوران اعلان کیا۔ بابر اعوان نے شہباز گل کو پارٹی کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تحریک انصاف کیلئے باہر کی نوکری چھوڑی ہے، شرعی اخلاقیات آڑے نہ آرہی ہوتیں تو جو جرم اس کے خلاف کیا گیا وہ میں بتاتا، قومی روایات اور اسلامی تعلیمات کے باعث شہباز گل کے خلاف جو ہوا، بیان نہیں کرسکتا، عالمی تنظیموں کے پاس بھی یہ تفصیلات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو غلط فہمی میں نہیں رہنے دیں گے کہ ہم 25 مئی کے ملزموں کو بھول جائیں گے، کسی کو بیان دلوانے کے لیے ٹراچر نہیں کیا جا سکتا، راتوں رات پمز کا میڈیکل بورڈ تبدیل کر دیا گیا، میڈیکل رپورٹ بدل دی۔ بابر اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی عمران خان کی قیادت میں متحد ہے، منفی پراپیگنڈے سے تحریک انصاف کو کوئی فرق نہیں پڑے گا،مائنس ون کہنے والوں کو منہ کی کھا نا پڑے گی، حمزہ شہباز ملک سے باہر فرار ہوگیا، شہباز گل کے لیے پوری تحریک انصاف عمران خان کی قیادت میں متحد ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے ایک ٹویٹ کیا اور  گزشتہ روز ایک اشتہار دیا، پولیس نے شہباز گل پر تشدد کیا، پولیس کی تحقیقات کو مسترد کرتے ہیں، پمز اسپتال کی رپورٹ تبدیل ہوئی اور میڈیکل بورڈ بدل دیا گیا، عمران خان نے شہباز گل کیس پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے، شہباز گل سے عمران خان کے خلاف بیان لینے کے لئے تشدد کیا گیا۔  شہباز شریف کو منی ہٹلر قرار دیتے ہوئے  بابر اعوان نے کہا کہ شہباز شریف کے دور حکومت میں جو کچھ ہوا قوم معاف نہیں کرے گی، حکومت تشدد کی تحقیقات کے لیے آزاد بورڈ بنائے خرچہ ہم دیں گے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان بنیادی انسانی حقوق کی بات کرتا ہے، آئین کے مطابق کسی پر تشدد نہیں کیا جا سکتا، شہباز گل سے بیان پر نہیں بلکہ عمران خان کے متعلق سوالات ہو رہے ہیں، شہباز گل کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس کا مذاق اڑایا گیا، جیل میں شہباز گل اور ڈاکٹرز سے ملاقات کی، شہباز گل جب اسپتال پہنچے تو سانس کا مسئلہ تھا، میڈیکل رپورٹ میں تصدیق ہوئی کہ شہباز گل کو سانس کا مسئلہ ہے، رپورٹ میں جسم پر تشدد ہونا واضح ہے۔

   سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ شہباز گل جب اسپتال پہنچے تو ان کی حالت غیر تھی، صبح رپورٹ آئی وہ رات کو تبدیل ہو گئی، شہباز گل چیخ رہے تھے مجھے آکسیجن ماسک دو، عدالت نے حکم دیا شہباز گل کو ماسک دیا جائے، شہباز گل کو ایمبولینس میں پیش کیا گیا اور دوبارہ ریمانڈ مانگا گیا۔