حکمران پارٹیاں اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف ، اہل کراچی سے کسی کودلچسپی نہیں،حافظ نعیم الرحمن


کراچی (صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ”حقوق کراچی تحریک ” اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے یوپی بازار ،جیو موبائل مارکیٹ ،صرافہ بازار ،باڑا مارکیٹ ، ڈبلیو نائن روڈ (سیکٹر 5C)، مدیحہ مارکیٹ (سیکٹر 5A2/5A3)سرجانی ٹاؤن ، کریمی چورنگی سیکٹر 4Bہری مسجد ،سیکٹر 4D،سندھی ہوٹل نیو کراچی سمیت مختلف مارکیٹوں،بازاروں اور رہائشی علاقوں کا دورہ کیا ،تاجر تنظیموں کے رہنما ؤں اور دکانداروں سے ملاقاتیں کیں، کارنر مٹینگزاور تیسر ٹاؤن میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا ۔اس موقع پر امیر ضلع شمالی محمد یوسف،نائب امیر ضلع و نامزد یوسی چیئرمین احمر خان ودیگرنے بھی خطاب کیا۔

ضلع شمالی کے تحت مظاہرے میں سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کراچی کے صدر محمود حامد، یوپی صرافہ بازار اینڈ آل کراچی جیولرز ویلفیئر ایسوسی ایشن و انجمن تاجران ڈسٹرکٹ سینٹرل کے چیئرمین حسیب قریشی ،صدر شہزادودیگر بھی موجود تھے ۔

حافظ نعیم الرحمن کا ڈبلیو نائن روڈ سیکٹر 5Cنارتھ کراچی پر شاندار استقبال کیا ،پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں،اس موقع پرجماعت اسلامی کے کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے جنہوں نے ہاتھوں میں جماعت اسلامی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تمام حکمران پارٹیاں اقتدار کی رسہ کشی میں مصروف ہیں، اہل کراچی کے مسائل سے کسی کو دلچسپی نہیں ہے اور نہ ہی ان میں سے کسی کی ترجیحات اور ایجنڈے میں کراچی شامل ہے، شہر کے مسائل صرف جماعت اسلامی ہی حل کر سکتی ہے۔ماضی میں بھی صرف جماعت اسلامی نے ہی کراچی کو بنایا اور سنوارا تھاآئندہ بھی جماعت اسلامی ہی کراچی کو بہتر کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے کے الیکٹرک مافیا کے ذریعے سے تاجروں پر ظالمانہ ٹیکس مسلط کیا ہے ،اس وقت کے الیکٹرک ،نیپرا اور حکومت کا شیطانی اتحاد ہے ،کے الیکٹرک کراچی سے اربوں روپے منافع تو کماتا ہے لیکن صارفین کو کوئی ریلیف نہیں دیتا ،ظالمانہ ٹیکس کے خلاف جماعت اسلامی نے تاجروں کے ساتھ مل کر پورے شہر میں سینکڑوں مقامات پر مظاہرے کیے جس کے نتیجے میں حکومت ظالمانہ ٹیکس کے خلاف نظر ثانی پر مجبور ہوئی ہے ،جماعت اسلامی کا واضح اور دوٹوک مؤقف ہے کہ ایف بی آر چیمبر آف کامرس سے مل کر ٹیکس کی وصولی کا نظام متعین کرے ،کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیکس کی وصولی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی ۔

ہم تاجروں کے مؤقف کی مکمل حمایت کرتے ہیں کہ جب تک بجلی کے بلوں میں ٹیکس لگا کر بھیجا جائے گا ،کسی صورت بجلی کے بل ادانہیں کریں گے۔کراچی کے تاجروں نے گزشہ سال کی نسبت اس سال 42فیصد زیادہ ٹیکس اد ا کیا ہے،حکومت بتائے کہ وہ جاگیرداروں اور وڈیروںسے ٹیکس کیوں وصول نہیں کرتی؟، انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی ، شہری 28اگست کو نا اہل حکمرانوں سے انتقام لینے کے لیے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ترازو پر مہر لگائیں اور جماعت اسلامی کا میئر منتخب کریں ۔