کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن پریس کانفرنس کے دوران گزشتہ شب شادمان نالے میں ہونے والے دلخراش اور افسوسناک واقعہ، جاں بحق ہونے والی خاتون کے شوہر اور ان کے لاپتہ بچے کا ذکر کرتے ہوئے انتہائی آبدیدہ ہو گئے اور اپنے جذبات قابو میں کرتے ہوئے حکومت سے سوال کیا کہ آخر اس اندوہناک سانحے کا ذمہ دار کون ہے ،
کسی کی بختاور کسی کی آصفہ اس نالے میں ڈوب گئیں لاش بھی نہیں ملی اور باپ ہاتھ جوڑ کر کہتا ہے کہ یہ نالہ بنادو میرا بچہ تو چلا گیا شاید کسی اور کا بچ جائے pic.twitter.com/kYPaRlCUwz
— Faizullah Khan فیض (@FaizullahSwati) July 18, 2022
واضح رہے کہ حافظ نعیم الرحمن رات گئے ہونے والے سانحے کی اطلاع ملتے ہی جائے حادثہ پہنچ گئے تھے جہاں انہوں نے حادثے کا شکار ہونے والے خاندان کے سربراہ سے ملاقات کی اور جماعت اسلامی کارکنان کی جاری ریسکیو سرگرمیوں کا جائزہ لیا ،
حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس میں پانی میں بہہ جانے والے بچے کے والد کا جملہ دہرایا جو انہوں نے حافظ نعیم الرحمن سے کہا تھا کہ” میرا بیٹا تو ڈوب گیا خدارااوروں کے بیٹوں کو بچانے کے لیے انتظامات کیے جائیں ”۔