اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں G20 کا اجلاس منعقد کرنا عالمی برادری کو دھوکہ دینا ہے،یورپی یونین کے مقبوضہ جموں کشمیر کے دورے کے بعد جی ٹونٹی اجلاس بھارت کا بھونڈا مذاق ہے،جی 20 ممالک بھارت کے مقبوضہ جموں کشمیر میں اجلاس کو یکسر مسترد کردیں، جی 20 ممالک ہندوستان کی جانب سے انسانی تاریخ کے بدترین مظالم اور کشمیریوں کی نسل کا نوٹس لیں،
ان خیالات کا اظہار انھوںنے اتوار کے روز رد عمل دیتے ہوئے اپنے بیان میںکیا۔وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں G20 کا اجلاس منعقد کرنا عالمی برادری کو دھوکہ دینا ہے، مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا ہے، یورپی یونین کے مقبوضہ جموں کشمیر کے دورے کے بعد جی ٹونٹی اجلاس بھارت کا بھونڈا مذاق ہے۔ جی 20 ممالک بھارت کے مقبوضہ جموں کشمیر میں اجلاس کو یکسر مسترد کردیں، پانچ اگست 2019 کے بعد مقبوضہ کشمیر عملا فوجی چھاونی بنا ہوا ہے جہاں شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب ہیں اور آئے روز معصوم کشمیری بھارت کی قابض فورسز کے ہاتھوں شہید ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے، بھارت مقبوضہ جموں کشمیر کی حقیقت کو جھٹلا نہیں سکتا ہے، بھارت دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔
اپنے ردعمل میں وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد ملک ہے جو مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی میں مصروف ہے، اقوام متحدہ، او آئی سی اور عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم رکوانے کے لیے اپنا عملی کردار ادا کریں۔ سردار تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم تمام حدیں پار کر چکے، مقبوضہ کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی مرکز بن چکا ہے، وہاں 9 لاکھ بھارتی فوجی تعینات ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا مرتکب ہوا ہے، ہندوستان کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں،مقبوضہ کشمیر میں چھ ہزار سے زائد گمنام قبریں دریافت ہو چکی ہیں، آئے روز معصوم کشمیری عوام کو بھارتی قابض فورسز شہید کر دیتی ہیں، عورتوں کی عصمت دری کی جاتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کشمیریوں کے دلوں سے جذبہ حریت کو ختم کرنے کے لیے ہندوستان کی انتہا پسند حکومت اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لیے انسانی تاریخ کے بدترین مظالم ڈھا رہی ہے، پانچ اگست 2019 کے بعد مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی بنیادی حقوق سلب ہیں اور پانچ اگست کے غیر آئینی اور غیر اخلاقی اقدام کے بعد ہندوستان مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کے لیے 42 لاکھ سے زائد ہندووں کو جعلی ڈومیسائل جاری کر چکا ہے تاکہ مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلا جا سکے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ جی 20 ممالک ہندوستان کہ جانب سے کشمیری عوام پر ڈھائے گئے انسانی تاریخ کے بدترین مظالم اور کشمیریوں کی نسل کا نوٹس لیں اور مقبوضہ کشمیر میں جاری قتل عام کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔