مظفرآباد(صباح نیوز)وزیرخزانہ عبدالماجد خان نے اپنی بجٹ تقریر میں ایوان کو بتایا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام 2022-23ء میں سماجی شعبہ جات کیلئے مجموعی طور پر19فیصد، پیداواری شعبہ جات کیلئے 12فیصداور انفراسٹرکچر کے شعبہ جات کیلئے69فیصد مالی وسائل فراہم کئے گئے ہیں۔500بستر ڈویژنل ہسپتال میرپور ،200بستر جنرل ہسپتال راولاکوٹ اور تحصیل ہسپتال پٹہکہ کی توسیع کیلئے دوسرے مرحلہ کے منصوبہ جات کو آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میںجاری رکھا کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں،تحصیل ہسپتال کیل ،کے علاوہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال باغ کے ہمراہ سنٹر برائے امراض قلب کے قیام کی تجویزہے تاکہ عوام کو بہتر طبی سہولیات میسر ہو سکیں۔ مزید براں ضلعی ہسپتال کوٹلی کے ہمراہ 200 بسترنئے وارڈ کی تعمیر کا منصوبہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہے۔مظفرآبادمیں 200بستر پر مشتمل جدید ہسپتال کی تعمیر کیلئے 75کروڑ روپے کے منصوبہ پر عملدرآمد کیا جائیگا جس کیلئے 20کروڑروپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ہمراہ سرجیکل بلاک کا منصوبہ لاگتی 9کروڑ 87لاکھ روپے رواں مالی سال کے اختتام تک مکمل کر لیا جائیگا جبکہ 50بستر امراض قلب ہسپتال کے منصوبہ پر عملدرآمد جاری رہے گا۔آزاد جموں و کشمیر کے عوام کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے جدید ساز و سامان سے لیس10 ایمبولنسز کی فراہمی تجویز کی گئی ہے۔
عوام کو مفت ایمرجنسی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے آئیندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی میزانیہ سے 15کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں جس سے ایمر جنسی ادویات سمیت ڈائیلاسیز اور محفوظ انتقال خون کی سروسزکوبہتربنانے کیلئے اقدامات عمل میں لائے جائیں گئے۔اسی طرح COVID-19وبائی مرض کے علاج و معالجہ کیلئے آئندہ مالی سال میں15کروڑ روپے کے منصوبہ پر عمل درآمد کی تجویز ہے۔ عوام کو بہتر سفری سہولیات کی فراہمی کے لیئے آزاد کشمیر کو پاکستان کے ساتھ ملانے والی اہم شاہرات ، جبکہ بین الاضلاعی اور ضلع سے تحصیل صدر مقامات کی 151کلومیٹر شاہرات کی ری کنڈیشننگ اور201کلومیٹر نئی سڑکوںکی تعمیر کے منصوبہ جات پر تیزی سے کام جاری ہے جن کوآئندہ مالی سال کے دوران مکمل کیاجائے گا تاکہ عوام کو جلد از جلد بہتر ی سفری سہولیات دستیاب ہو سکیں جبکہ 428کلومیٹر نئی سڑکات کی تعمیر کے علاوہ 302کلومیٹر موجودہ سڑکات کی ری کنڈیشنگ کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کی تجویز ہے۔ نیز 453میٹر آر سی سی پلوں کی تکمیل کے علاوہ 122میٹر سٹیل پل بھی تعمیر کئے جائیں گئے۔
عوام کو ان کی دیلیز پر سفری سہولیات میسر کرنے اور ذرائع آمدورفت کو بہتر بنانے کیلئے مزید سڑکوں کی تعمیر و پختگی کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگاعوام اور سیاحوں کی سہولت کیلئے کوہالہ مظفرآباد اور گو ئی نالہ آزاد پتن روڈ پر جدید سہولیات سے مزین ریسٹ ایریاز کی تعمیر کا منصوبہ شامل کیا گیا ہے۔آزاد کشمیر میں پہلی بار سیاحت کی ماسٹر پلاننگ کیلئے 03کروڑ روپے کی مالیت کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے۔ جس سے سیاحت کو فروغ حاصل ہو گا۔سیاحتی مقامات کی ترقی کیلئے خیمہ بستیوں کے قیام کا منصوبہ لاگتی 20کروڑ روپے پر عملدرآمد کی تجویز ہے۔ علاوہ ازیں آزاد کشمیر میں شاہرات کو محفوظ بنانے کے لیے سلائیڈ ٹریٹمنٹ اور روڈ سیفٹی کے منصوبہ جات شامل کیے گئے ہیں۔دیہی علاقوں میں عوام کو بنیادی اور فوری ضروریات کی فراہمی کے لیئے کمیونٹی انفراسٹرکچر پروگرام پر کام جاری رہے گا۔ اس پروگرام پر مجموعی طور پر10,000 سے زائد چھوٹے منصوبہ جات کو مکمل کیا گیا ہے۔نیز 17پلوں کے بقیہ تعمیراتی کام مکمل کئے گئے ہیں جبکہ 22پل ہا ء کے بقیہ کام کے منصوبہ پر عملدرآمد جاری ہے۔
مہاجرین مقیم پاکستان کی آبادی کاری کیلئے 30کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جن سے کالونیوں کی تعمیر کیلئے خرید اراضی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔آئندہ مالی سال کے دوران بجلی کے نظام کی مزید Augumentationکی جائے گی۔ آئندہ مالی سال کے دوران تقریباً 26 میگا واٹ کے منصوبہ جات پرکام کا آغاز کیا جائے گا ان میں 22میگا واٹ جاگراں۔IVکا منصوبہ بھی شامل ہے۔ مزید براں گرڈ اسٹیشن پٹہکہ ضلع مظفرآباد اور گرڈ سیٹشن جبی ضلع بھمبر کے قیام کے لیے فزیبلیٹی کے منصوبہ جات شروع کیے جائیں گے۔ ترقیاتی ادارہ جات مظفرآباد ، باغ ، راولاکوٹ ، کوٹلی او رمیرپور کی حدود میں سڑکوں ، پارکس کی تعمیر اور دیگر بنیادی سہولیات کے منصوبہ جات پر کام کیا جائے گا۔ آزاد کشمیر کے کیپیٹل/ جملہ ڈویژنل ہیڈکوارٹر کو پاکستان کے بڑے شہروں کی طرز پر ضروری بنیادی اورشہری سہولیات کی فراہمی کیلئے ایک ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے ۔آزاد جموں و کشمیر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیئے مالی سال 2022-23ء میں شعبہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ذریعے کوٹلی، بھمبر ، آٹھمقام ، کہوٹہ ، ہٹیاں بالا ، پلندری ، باغ، میرپور، مظفرآباد،راولاکوٹ اور سب ڈویژنل ہیڈکوارٹرچکار ، چناری ، گڑھی دوپٹہ عباس پور، ہجیرہ، بلوچ ، چڑہوئی ، سمائنی، کھوئی رٹہ ، سہنسہ ، بھڑنگ ضلع بھمبر اور ڈوبہ ہوترہڑی ضلع مظفرآباد کی سکیم ہاء پرعملدرآمد جاری رہے گا۔
مظفر آباد میں سیوریج کی سہولیات کو بہتر بنانے کیلئے 35کروڑ روپے مالیت کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔غذائی سہولیات کو بہتر اور محفوظ بنانے کیلئے جدید پیمانوں پر گودام کی تعمیر کا 20کروڑ روپے کی مالیت کا منصوبہ شروع کیا جارہاہے۔ ترقیاتی منصوبہ جات کی کوالٹی میں بہتری لانے کیلئے اعلیٰ معیار کی فرم ہااور کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی جائیں گی جو کہ پراجیکٹ کی ڈیزائننگ کو مہارت کے ساتھ انجام دیں گی۔اس کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر میں پہلی مرتبہ ویلیو انجینئرز کی خدمات لی جائیں گی تاکہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹس میںاعلیٰ معیار کو قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ بچت بھی کی جا سکے اس مقصد کیلئے 10کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ضلعی ہیڈکوارٹر کہوٹہ ، ہٹیاںبالا جبکہ سب ڈویژنل ہیڈ کوارٹر بلوچ ، تھوراڑ ، کھوئی رٹہ ، پٹہکہ ، سماہنی اور دولیاں جٹاں کوٹلی میں دفتری مکانیت پریس کلب مظفرآباد ، دفتر نظامت لوکل گورنمنٹ ، کے لیئے سکیم ہا پرعملدرآمد جاری رہے گا تاکہ سرکاری امور کو بہترطریقے سے انجام دیا جا سکے۔ محکمہ پولیس کی تحقیقاتی استعداد کار بڑھانے کیلئے خدمت مراکز ، کرائم سین انوسٹٹیگیشن اور سیف سٹی کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔قبل ازیں تحصیل ہٹیاں بالا ، دھیرکوٹ اور ڈڈیال کی حد تک لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا چکا ہے ۔ جبکہ آئیندہ مالی سال میں مزید 10 تحصیلوں کے لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کر نے کی نئی سکیم پر عملدرآمد کا آغاز ہو چکا ہے ۔
نیز راولاکوٹ میں آئی ٹی بورڈ کے زیر انتظام ایک جدید طرز کا تربیتی مرکز قائم کیا جا رہا ہے۔ مظفرآباد میں 12کروڑروپے کی لاگت سے آئی ٹی ایکسیلنس سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ تاکہ بے روزگار نوجوانوں کوزیادہ تربیتی سہولیات فراہم کرتے ہوئے خود روزگاری کے مواقع میسرآسکیں۔ TEVTA AJKکے زیر انتظام 1220افرادکو فنی تربیت فراہم کی گئی ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران مزید 1000 افراد کو پیشہ وارانہ تربیت دی جائیگی۔ حکومت پنجاب کے مالی تعاون سے اخوت فاونڈیشن کے ذریعے آزاد کشمیر بھر میں بلاسودقرضے فراہم کئے گئے ہیں جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے مزید30,000افراد کو ایک ارب روپے کی خطیر رقم فراہم کی جائیگی اس اقدام سے خود روزگاری کے مواقع میسرہونگے۔ آزاد کشمیر کے گرلز ڈگری و انٹر کالجز ، ہائیر سیکنڈری سکولز اور ہائی سکولز میں Missing Facilitiesکی فراہمی کے منصوبہ جات کے لئے مجموعی طور پر 26کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے جبکہ سکولوں اور کالجوں کی عمارات کی تعمیر اور ضرور ی ساز و سامان کی فراہمی کے منصوبہ جات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔آزاد جموںو کشمیر میں پہلی بار Skill Developmentیونیورسٹی کے قیام کیلئے Feasibility Studyکروائی جائیگی جس کیلئے 2کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔آزاد جموں و کشمیر میں پہلی بار 10کروڑ روپے مالیت کا ایک منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جس کے تحت آزاد کشمیر کے آفیسران کو گور ننس اور ڈویلپمنٹ کے امور میں پیشہ ورانہ تربیت دی جائیگی تاکہ آفیسران کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے ۔ زراعت /امور حیوانات کے ترقیاتی پروگرام کے تحت زرعی مشینری ، بیج اور کھاد رعایتی نرخوں پر فراہم کئے جائیں گئے ۔آزاد کشمیر میں پہلی مرتبہ زرعی اور لائیو سٹاک گریجویٹس کو ماڈل فارمنگ کیلئے بنکوں سے قرضہ جات کے حصول میں معاونت فراہم کی جائے گی جبکہ ان قرضوں کا مارک اپ حکومت آزاد کشمیر برداشت کرے گی تاکہ زرعی اور دیگر پیداوار میں اضافہ کے علاوہ خودروزگاری کے مواقع مہیا کئے جا سکیں۔
دیہی علاقوں میں پانی کی فراہمی اور زمینوں کو سراب کرنے کیلئے چھوٹے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے منصوبے کی فزیلبٹی پر کام کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں مظفرآباد میں سہیلی نالہ پر چھوٹے ڈیم کی تعمیرکی فزیبلٹی کیلئے فوری کام شروع کیا جائے گا۔ محکمہ جنگلات کی ترقیاتی سکیموں کے تحت 40ہزار ایکڑ رقبہ پر جنگلات کی حدبندی کے علاوہ نرسریوں میں 7کروڑ سے زائد پودے تیار کئے جائیں گئے اور 65ہزار ایکڑ رقبہ پر شجر کاری بھی کی جائیگی۔یونیسف کے تعاون سے چائلڈ لیبر سروے کا کام شروع کیا جائے گا تاکہ ضروری اعداد و شمار کی بنیاد پر کم عمر بچوں سے مزدوری کے مسائل کا تدارک ہو سکے۔آزاد جموں و کشمیر میں واٹر ریسکیو سروسز کا 10کروڑ روپے کی مالیت کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔ جس کے تحت ابتدائی طور پر 4اضلاع مظفرآباد، راولاکوٹ ، کوٹلی اور میر پور میں واٹر ڈائیونگ یونٹ کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔آزاد جموں و کشمیر میں فوڈ ٹیسٹنگ لیب کے قیام کا 7کروڑ روپے مالیت کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے تاکہ عوام الناس کو غذائی بیماریوں سے محفوظ کیا جا سکے۔آزاد جموں و کشمیر میں مالیاتی خسارہ کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت آزاد جموں و کشمیر نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کو ترقیاتی عمل میں بھرپور طریقہ سے شامل کیا جائے۔ اس سلسلہ میں حکومت کابینہ ارکان پر مشتمل ڈونر ز کوآرڈینشن کمیٹی تشکیل دے رہی ہے۔