ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی منظور


اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی نے ضابطہ فوجداری 1898 میں ترمیم کا بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا.

سینیٹر عرفان صدیقی کے پیش کردہ پرائیویٹ ممبر بل کو سینیٹ پہلے ہی منظور کر چکی ہے. یہ بل اب توثیق کے لیے صدر مملکت کے پاس جائیگا اور توثیق ہو جانے کے بعد باضابطہ قانون کی شکل اختیار کر لے گا. بل کی متعدد شقوں میں تجویز کی گئی ترامیم کی منظوری کے بعد اسلام آباد ضلعی انتظامیہ کے افسران عدالتی اختیارات سے محروم ہو جائینگے. انہیں کسی شخص کو ریمانڈ دینے اور جیل بھیجنے کا اختیار نہیں رہے گا.

تاہم وہ معمولی جرائم کی روک تھام کے لیے انتظامی اختیارات استعمال کرتے رہیں گے لیکن بطور میجسٹریٹ عدالتی اختیارات استعمال نہیں کر سکیں گے. اس مقصد کے لئے جوڈیشل میجسٹریٹ کی تعیناتی ہوگی جو اسلام آباد ہائی کورٹ کو جواب دہ ہونگے.

بل کی منظوری کے بعد اسکے محرک سینیٹر عرفان صدیقی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے صدیوں پرانے سامراجی قانون میں تبدیلی اہم سنگِ میل ہے. انہوں نے مزید کہا کہ آج آئین پاکستان کے ایک اہم تقاضے کی تکمیل ہو گئی ہے۔