جبری لاپتہ افراد سے متعلق حکومتی کمیٹی میں ورثاء کو بریفنگ دی جائے،آمنہ مسعود جنجوعہ


اسلام آباد(صباح نیوز)ڈیفنس آف ہیومن رائٹس(ڈی ایچ آر)کی چیر پرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے مطالبہ کیا ہے کہ جبری لاپتہ افراد سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد بننے والی حکومتی کمیٹی میں ورثا ء کے نمائندوں کو بریفنگ دی جائے،اگر حکومت عدالتی فیصلے پر اسکی روح کے مطابق عمل کرتی ہے تو لاپتہ افراد کا دیرینہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔

اپنے جاری بیا ن میں تنظیم کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا کہ حکومتی کمیٹی ورثا ء کے نمائندوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو بھی شریک مشاورت کرے،حتمی اقدامات سے قبل ورثا ء کی آرا ء اور خیالات کو بھی مدنظر رکھا جائے۔ اگر حکومت ذمہ دارانہ اور منصفانہ انداز میں عدالتی فیصلے پر عمل کرتی ہے تو یہ فیصلہ ملکی تاریخی میں سنگ میل بن سکتا ہے اور جبری گمشدگی کا معاملہ ختم ہو سکتا ہے۔

آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایک دلیرانہ اور تاریخی فیصلہ دیا ہے جس کی بھرپور ستائش کی جانی چاہئے۔عدالت نے دو ٹوک انداز میں وفاقی حکومت کو پرویز مشرف سے لیکر آج تک کے تمام وزرائے اعظم کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔

اٹارنی جنرل کو آخری موقع دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کو پیش کیا جائے یا ریاست کی ناکامی کا جواز دیا جائے۔عدالت نے یہ وضاحت بھی مانگی ہے کہ جبری گمشدگیوں کی غیراعلانیہ پالیسی سے قومی سلامتی کو کیوں خطرے میں ڈالا گیا؟حکومت کو  واضح  حکم دیا گیا ہے کہ  بطور عدالتی معاون میری تجاویز کو بھی زیر غور لایا جائے اور رپورٹ پیش کی جائے۔

ملک سے جبری گمشدگی جیسی مکروح روایات کی روک تھام کیلئے عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل مطمئن کریں کہ مستقبل میں جبری گمشدگی نہیں ہو گی اور ایسا ہونے کی صورت میں وفاق اور صوبوں کے چیف ایگزیکٹو  کیخلاف کیوں نہ فوجداری مقدمات درج کرائے جائیں۔

چیئرپرسن ڈی ایچ آر آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا کہ یہ انسانی حقوق کا بے حد اہم مسئلہ ہے،ہم توقع رکھتے ہیں موجودہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کریگی اور سالہا سال سے انصاف کے متلاشی دکھی ورثا کو مایوس نہیں کرے گی۔اگر عدالتی فیصلے کی روشنی میں حکومتی اقدامات سے یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے تو یہ صرف لاپتہ افراد کے ورثا کی ہی نہیں،جبر کی زنجیروں میں جکڑی ہوئی پوری قوم کی فتح ہو گی۔