مری(صباح نیوز) مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کے عزائم ایک دہشت گرد جیسے ہیں، دہشت گرد بھی اسی طرح ہتھیاروں کے ساتھ حملہ آور ہوتے ہیں اور میں پورے وثوق کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ یہ جہاد نہیں فساد ہے اور اس فساد کو روکنا عین جہاد ہے۔عدلیہ سے گزارش ہے عمران خان کی انتشاری سیاست کا حصہ مت بنیں،
خیبرپختونخوا سوشل میڈیا ٹیم کے ممبران سے ملاقات کے بعد خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ آج پاکستان جس قسم کے حالات سے دوچار ہے اس میں ہم کس جماعت سے تعلق رکھتے ہیں اس سے قطع نظر ہماری پاکستانیت اور حب الوطنی ہم سب کو آواز دے رہی ہے، ہمارا ملک ہم سب کو آواز دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال کے دوران معیشت پر جو کاری ضربیں لگیں، اس بے حس حکومت نے چار سال سوائے انتقام اور سرکاری وسائل اپنی ذات پر خرچ کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا اور نتیجہ یہ ہوا کہ 18-2017 میں اچھا بھلا ترقی کرتا ہوا پاکستان آج ہر شعبے میں تنزلی کا شکار ہے اور پاکستان کی معیشت اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 30روپے لیٹر پیٹرول ڈیزل مہنگا کرنے کا جو معاہدہ عمران خان کر کے چلا گیا تھا اور آئی ایم ایف کے ہاتھوں پاکستان کو گروی رکھ کر چلا گیا، اس سے بڑی سازش کسی اور نے پاکستان کے ساتھ نہیں کی جو عمران خان کر کے چلا گیا، 75سال میں کسی آمر پر بھی یہ بدنما داغ نہیں لگا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو عمران خان آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ گیا اور یہ قانون بنا دیا کہ اسٹیٹ بینک جو بھی کرے گا، اس کو عدالت بھی ہاتھ نہیں لگا سکتی۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان جگہ بارودی سرنگیں بچھا گیا ہے اور یہ حکومت پوری کوشش کررہی ہے اور کڑوا گھونٹ پینا پڑ رہا ہے، یہ عمران خان اتنا بڑا نااہل تھا اور اس کی ترجیحات اتنی غلط تھیں کہ وہ ممالک جو کبھی پاکستان کے دوست ممالک کی صف میں کھڑے ہوتے تھے، آج ان سارے ممالک کو دشمنوں کی صف میں اپنی بے وقوفیوں سے دھکیل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب جیسے دیرینہ دوست کے بارے میں اس نے وزیراعظم ہوتے ہوئے جو بدکلامی کی، جو برے کلمات ادا کیے وہ ہمارے تمام دوستوں تک پہنچے اور وہ پاکستان سے ناراض تھے، یہ وہ بارودی سرنگیں پاکستان کے لیے بچھا گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چینی وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں سابقہ حکومت کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا جبکہ ترکی کی کاروباری برادری بھی ناراض ہے اور عمران خان کی اس تباہی کا ازالہ اور سرمایہ کاری کو دوبارہ سے شروع کرنے کے لیے شہباز شریف آج ترکی جا رہے ہیں۔
مریم نے کہا کہ عمران خان کہہ رہا ہے کہ یہ جہاد ہے، اس جہاد کے لیے نکلو، میں پورے وثوق کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ یہ جہاد نہیں فساد ہے اور اس فساد کو روکنا عین جہاد ہے، کل انہوں نے خود ایک انٹرویو میں اعتراف جرم کیا کہ میرے لوگ لانگ مارچ میں مسلح تھے، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ بھی تو یہی کہہ رہے تھے کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس رپورٹس ہیں کہ یہ مسلح لوگ لے کر وفاق پر حملہ آور ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں تحریک انصاف کے ایک رہنما زبیر نیازی کے گھر سے بے انتہا اسلحہ برآمد ہوا اور ایسا لگتا تھا کہ وہ کسی جنگ پر جا رہے ہیں، کل انہوں نے خود اعتراف کیا کہ ان کے پاس اسلحہ تھا تو یہ کس نیت سے وفاق پر حملہ آور ہونے آ رہے تھے؟، اب ان کے پاس کوئی جواز نہیں رہ گیا کہ یہ کہیں کہ لانگ مارچ ہماری جمہوری حق، پر امن احتجاج اور سیاسی سرگرمی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر خیبر پختونخوا نے بیان دیا کہ میں خیبر پختونخوا کی فورس کو استعمال کروں گا، اس کا مطلب یہ ہے کہ میں خیبر پختونخوا کو استعمال کر کے پاکستان اور وفاق پر حملہ کروں گا لیکن خیبر پختونخوا کے غیور پختونوں نے ہم سے بھی پہلے عمران کے عزائم کو سمجھ لیا اور عمران کے لانگ مارچ میں حصہ نہ لے کر اس کو ناکام بنا دیا۔مریم نواز نے کہا کہ تحریک انصاف کے معصوم بچوں کو مروایا، عمران خان نے اپنی ذاتی جنگ اور انتشار میں جھونکا، کہاں ہیں عمران خان کے اپنے بیٹے، اگر جہاد ہے تو جہاد تو مجھ پر بھی فرض ہے، آپ پر بھی فرض ہے، ہر مسلمان پر فرض ہے، تو ان کے بچے بھی مسلمان ہیں تو آئیں جہاد میں اور جہادیوں کی فرنٹ لائن میں کھڑے ہوں، کیا لوگوں کے بچوں اور عمران کے بچوں میں فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک دہشت گرد اور عمران خان میں کیا فرق ہے، دہشت گرد بھی اسی طرح ہتھیاروں کے ساتھ حملہ آور ہوتے ہیں، ایک صوبے کو دوسرے صوبے سے لڑاتے ہیں، وزیر اعلی خیبر پختونخوا کا بیان ایک صوبے کو وفاق سے لڑانے اور ایک صوبے کو دوسرے صوبے سے لڑانے کی گھناونی سازش ہے کہ اگر مجھے اقتدار نہ ملا تو میں ہر جگہ آگ لگا دوں گا، یہ عزائم صرف ایک دہشت گرد کے ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کو دہشت گردی اور فساد کرنا ہے، فتنہ اور انتشار پھیلانا ہے تو اپنے چہرے سے یہ سیاسی جماعت کا نقاب اتار کر آ اور ریاست پاکستان سے مقابلہ کرو، دیکھیں گے کہ کون جیتے گا، انشااللہ ریاست پاکستان جیتے گی۔
مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ عمران خان کو نظر آرہا ہے کہ اگر اکتوبر نومبر گزر گیا تو جو اس نے سازش کی ہے وہ ناکام ہو جائے گی کہ کچھ لوگوں کو ساتھ ملا کر اگلا الیکشن بھی چوری کر لے اور اگلے پانچ سال بھی دھوکے اور دھاندلی سے اپنے نام کر لے لیکن وہ وقت اس کو گزرتا نظر آ رہا ہے،ان کا کہنا تھا کہ جوایٹم بم ملکی سالمیت کے لیے بنایا تھا یہ کہتا ہے اچھا ہے عوام پر گرا دو، ایٹم بم پاکستان کے دشمنوں کے لیے بنایا، کبھی اسٹیبلشمنٹ، کبھی زرداری کو کہتا ہے بچالو، بچالو، عدم اعتماد سے پہلے اس نے زرداری صاحب کے پاس بندے بھیجے، زرداری نے اسے کہا امپاسبل، دن میں ان کو مہرے، تھری سٹوجز کہتا ہے اور رات کو زرداری کے پاوں پکڑتا تھا، یہ اس کا اصل چہرہ ہے، اداروں سے پوچھتی ہوں کیا ایسے دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ ملے گی۔ امریکا کوللکارنے والا لیڈرآج پشاورکے بنکرمیں چھپ کربیٹھا ہے۔
لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ پہلے اسٹیبلشمنٹ کو آوازیں دیتا رہا وہ نمبر تو بدل گیا تھا، باقی لوگوں نے سبق سیکھا اور اپنے آپ کو آئینی رول تک محدود کیا، جب انہوں نے کہا نیوٹرل تو انہیں میر جعفر، میرصادق کہتا رہا، ماجد خان سے علیم خان تک اس نے ہر احسان کرنے والوں کو ڈسا، اسٹیبلشمنٹ سے انکار ہوا تو اب عدلیہ کو آوازیں دے رہا ہے، عدلیہ کو فتنہ پرست سیاست میں گھسیٹ رہا ہے، عدلیہ کو حکم دے رہا ہے ہر جگہ سے ناں ہوگئی، میرا لانگ مارچ کرائیں، عدلیہ سے ادب سے گزارش کرتی ہوں اس کی گندی، انتشاری سیاست کا حصہ مت بنیں، یہ عدلیہ کے چند ججز کو بھی ثاقب نثار بنانا چاہتا ہے، یہ عدلیہ میں ثاقب نثار اور اسٹیبلشمنٹ میں اس نمبر کو ڈھونڈ رہا ہے، اپنی گندی بندوق کوعدلیہ کے کندھوں پررکھ کراستعمال مت کرو، جب منہ کھولتا ہے تو غلاظت ٹپکتی ہے، لکھ کردیتی ہوں جب تک عمران خان سیاست میں ہے پاکستان ایک انچ بھی ترقی نہیں کر سکتا، کہتا ہے اس لیے چلا گیا لڑائی ہو جائے گی، پورے اسلام آباد کو آگ لگائی گئیں، جنگوں کے دروان بھی درختوں کو آگ نہیں لگائی جاتی، ایک ارب درخت لگانے والے پورے اسلام آباد کے درخت جلادیئے