سلیکٹڈحکومت جانتی ہے عوام اب ان کو ووٹ نہیں دیں گے،شہباز شریف


اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم)کو ایول وشیس مشین قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ای وی ایم شیطانی مشین سے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے، یہ سلیکٹڈ حکومت اب عوام کے پاس ووٹ کے لیے نہیں جا سکتی کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ عوام ان کو ووٹ نہیں دیں گے

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران اپوزیشن لیڈر نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کااہم دن ہے، حکومت اور اس کے اتحادی آج اس ایوان سے جن قوانین کو منظور کرانا چاہتے ہیں، اس کا سب سے بڑا بوجھ اسپیکر کے کندھوں پر ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ جب رات کے اندھیرے میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا اعلان ہوا اور پھر عجلت میں اجلاس موخر کردیا گیا،ان کا کہنا تھا اسپیکر صاحب، مجھے آپ کا خط موصول ہوا، ہم نے پوری توجہ سے آپ کے خط پر غور کیا اور اس کا مکمل جواب آپ کو دیا۔ الیکشن سے پہلے اور الیکشن کے بعد سے عوام دھاندلی کا شور کر رہے ہیں، حکومت ای وی ایم شیطانی مشین سے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے، حکومت اس ایول وشیس مشین پر تکیہ کئے بیٹھی ہے

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں آر ٹی ایس خراب ہو گیا جس کے نتیجے میں دھاندلی زدہ حکومت وجود میں آئی اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا مطلب ہے ایول وشیس مشین ہے، الیکٹرانک ووٹنگ میشن کو دھاندلی مشین بنا دیا گیا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا اپوزیشن ارکان کو داد دیتا ہوں کہ وہ حکومتی دباؤ میں نہیں آئے، حکومت اور اتحادی بلز کو بلڈوزکرانا چاہتے ہیں، حکومت کے اتحادی انکاری تھے تو اجلاس کو مخر کیا گیا۔سلیکٹڈ حکومت عوام کے پاس ووٹ کیلئے نہیں جا سکتے، حکومت جانتی ہے کہ عوام سے انہیں ووٹ ملنا محال ہے، آج غیر قانونی طریقے سے بل پیش کیے جا رہے ہیں، تحریک انصاف حکومت نے مہنگائی کرکے عوام کا گلا کاٹا، ملک نے آج سے بدتردور آج تک نہیں دیکھا۔ پی ٹی آئی کی حکومت آنے کے بعد بربادی کا نام تبدیلی، انتقام کا احتساب اور اور دھاندلی کا نام ای وی ایم مشین ہوگیا۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکومت کی نیت میں فتور ہے، یہ کالے قوانین منظور کروانا چاہتے ہیں،ایوان کوئی کالا قانون منظور نہیں ہونے دے گا، اہم قانون سازی پر ایسا ایڈہاک سیشن نہیں بلایا جا سکتا، اسپیکر صاحب آپ اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اس اجلاس کو موخر کریں اور اپوزیشن سے مشاورت کریں۔جواب میں اسپیکر نے کہا کہ میں کوئی کام آئین وقانون کیخلاف نہیں کروں گا، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر صاحب اگر آپ اپنی پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفی دیں تو آپ کو کندھوں پر بٹھائیں گے۔