یاسین ملک کی ٹاڈا عدالت میں پیشی،بھارتی عدالت سزا کا اعلان کل کرےگی


نئی دلی(کے پی آئی )نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو ان کے خلاف 1987اور 1988میں قائم کئے گئے جھوٹے مقدمات کی سماعت کیلئے آج  سرینگر کی ٹاڈا عدالت میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پیش کیاگیا ۔یاسین ملک پر کالے قانون ٹاڈا کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔یاسین ملک نے اس موقع پر اپنے وکلا ایڈووکیٹ میر عرفی، ایڈووکیٹ بشیر صدیق اورایڈووکیٹ غلام نبی شاہین سے بات کرتے ہوئے اپنے خلاف جھوٹے الزامات کے تحت قائم مقدمہ میں دفاع نہ کرنے کے دلی کی این آئی اے کی عدالت میں اختیار کئے گئے اپنے فیصلے کا اعادہ کیا۔

کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری غلام نبی شاہین نے بار کی جانب سے انہیں ان کے خلاف جھوٹے الزامات کے تحت قائم کئے گئے مقدمہ میں قانونی معاونت کی پیش کش کی تاہم محمد یاسین ملک نے بار ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیںانکار کر دیا کیونکہ انہیں یقین ہے کہ بھارتی عدلیہ مودی کی زیرقیادت ہندوتوا حکومت کی آلہ کار بنی ہوئی ہے

علاو ہ ازیں  بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی خصوصی عدالت کل(  بدھ کے روز )کشمیری رہنما محمد یاسین ملک کے مقدمے میں سزا کا اعلان کرے گی ۔ نئی دہلی میں این آئی اے کی خصوصی عدالت نے 19 مئی کومحمد یاسین ملک کو  بھارت سے بغاوت، وطن دشمنی اور دہشت گردی کا مجرم قرار دیا تھا،جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین  محمد یاسین ملک 2017 سے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں ۔ 2017 میں، دہشت گردانہ حملوں کی سازش ، مجرمانہ سازش اور ملک دشمن خیالات کے اظہار جیسے جرائم  کے الزام میں بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے  ان پر مقدمہ قائم کیا تھا۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ جن الزامات میں محمد یاسین ملک پر  فرد جرم عائد کی گئی ہے ان میں زیادہ سے زیادہ یاسین ملک کو عمر قید ہو سکتی ہے۔  یاسین ملک کے علاوہ جن دیگر محبوس  حریت پسندوں کے خلاف فردجرم عائد کی گئی تھی ان میں شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، الطاف شاہ، آفتاب شاہ، نول کشور کپور اور فاروق احمد ڈار عرف بِٹہ کراٹے سمیت گیارہ افراد شامل ہیں۔

عدالت نے پاکستان میں مقیم محمد یوسف شاہ عرف سید صلاح الدین، جو کشمیر میں سرگرم عسکری گروپوں کے اتحاد متحدہ جہاد کونسل اور حزب المجاہدین کے سربراہ ہیں، کے ساتھ ساتھ جماعت الدعو کے سربراہ حافظ سعید کو اشتہاری مجرم قرار دیا ہے۔بھارتی عدالت نے  یاسین ملک کی جائیداد اور مالی اثاثوں کا تخمینہ لگانے کا بھی حکم دیا تھا عدالت نے یاسین ملک سے ان کی جائیداد اور اثاثوں سے متعلق بیانِ حلفی بھی طلب کیا ہے۔