بیورو کریسی کو غنڈہ بنا کر اسمبلی پر دھاوا بولا گیا، سابق گورنر پنجاب


اسلام آباد(صباح نیوز) سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ بیورو کریسی کو غنڈہ بنا کر اسمبلی پر دھاوا بولا گیا۔

عمر سرفراز چیمہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں نے آئین میں بگاڑ پیدا کیا، کس آئین یا عدالتی حکم میں لکھا ہے کہ گورنر ہائوس میں وزیر اعلیٰ کا حلف لیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر بیلٹ باکس پر غنڈے بٹھا دیئے جائیں، تو کیا یہ الیکشن ہے؟ گورنر کے حلف میں ہے کہ وہ معاملات کو آئین اور قانون کے مطابق دیکھے اور گورنر ہائوس ریاست کی 300 سالہ تاریخ ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورنر ہائوس جیسی جگہوں کو محفوظ کرنا چاہئے جبکہ سیاستدانوں اور کارکنان کو ورثے کی تاریخ سے شناسائی ہونی چاہئے۔ آئین میں لکھا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا استعفیٰ ہاتھ سے لکھا ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے لکھا پنجاب کی پولیس سسلین مافیا کی غلام بنی ہوئی ہے جبکہ پارلیمنٹ کی سپرمیسی کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ سسلین مافیا کے جھوٹ پر چار فیصلے آئے اور کہا گیا بیوروکریسی آپ کے خلاف لیٹرز لکھ رہے ہیں۔ آپ نے حلف بھی لے لیا اور میرے گھر میں تصویریں بھی کھنچوائیں۔

عمرسرفراز چیمہ نے کہا کہ پانچواں فیصلہ بھی غیر آئینی انہوں نے کرایا جبکہ میرے پاس اپنے استعمال کے لیے گاڑیاں ہیں اور وزیر اعلیٰ آفس آئینی حکم پر خالی نہیں ہوا تھا تو آرڈر کیسے آگیا۔