اسلام آباد(صباح نیوز) ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم خان درانی نے کہا کہ ذرائع آمدرفت ملک کی سماجی اور معاشی ترقی کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ذرائع آمدرفت کا نظام بہتر اور معیاری ہوگا تو ملک اتنا ہی تیزی سے ترقی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پاک- چین اقتصادی راہداری منصوبہ ایک گیم چینجر منصوبہ اور اس کے تحت قائم ہونے والے منصوبوں کی تکمیل سے ناصرف پاکستان اور چین بلکہ خطے کے دوسرے ممالک میں بھی ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی ( این ایچ اے) کیپٹن ریٹائرڈ محمد خرم آغا کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ممبر این ایچ اے خیبرپختونخواہ اور ایف ڈبلیو او کے نمائندے بھی موجود تھے۔ملاقات میں بنوں اور دیگر جنوبی اضلاع میں این ایچ اے اور سی پیک کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرمین این ایچ اے نے ڈپٹی اسپیکر کو اولڈ بنوں روڈ اور کوہاٹ سے گمبیلا تک انڈس ہائی وے کے منصوبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ چیئرمین نے ڈپٹی اسپیکر کو بتایا کہ اولڈ بنوں کا منصوبہ اگست 2022 تک مکمل کر لیا جائے گا جبکہ کوہاٹ ٹو گمبیلا تک انڈس ہائی وے اور گادی چوک تا کرک ٹول پلازہ تک ہونے والا تعمیراتی کام بھی رواں سال اگست تک پایا تکمیل تک پہنچ جائے گا جبکہ سپینا کو چھوڑ کر کڑک تا کوہاٹ روڈ کا منصوبہ اکتوبر 2022 تک مکمل کر لیا جائے گا۔
چیئرمین نے عیسی خیل ٹو بنوں لنک روڈ جو سی پیک کے تحت قائم کیے جانے کے منصوبے پر جلد ترقیاتی کاموں کا آغاز کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہا اور مزکورہ بالا منصوبوں کی بروقت مکمل کی ہدایت کی۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے علاقے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو جس عام آدمی کا روزگار زندگی بلند ہو گا جس سے خطے میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔